ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی ، قلم و سماج کا دردمند چہرہ
تحریر: جواد اکبر بھٹی، ڈیرہ غازی خان (چراغِ آگہی)
صحافت کسی بھی معاشرے کا چوتھا ستون ہونے کے ساتھ ایک عظیم سماجی فریضہ بھی ہے، جسے وہی فرد بخوبی نبھا سکتا ہے جو فکری وسعت، معاشرتی شعور اور تحقیقی بصیرت سے آراستہ ہو۔

ڈیرہ غازی خان کی علمی و صحافتی دنیا میں ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی ایک نمایاں اور معتبر نام ہیں۔ وہ نہ صرف مقامی مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں بلکہ بین الاقوامی امور پر بھی بصیرت افروز انداز میں قلم اٹھاتے ہیں۔ ان کی تحریروں میں سچائی کی تلاش، اصلاحِ احوال کا جذبہ اور معاشرتی درد نمایاں طور پر جھلکتا ہے۔

ڈاکٹر بڈانی نے ابتدائی طور پر سرکاری سطح پر طبی خدمات انجام دیں، مگر ان کے اندر موجود ایک حساس اور فکری شخصیت نے انہیں سماجی شعور کی راہ پر گامزن کیا۔ انہوں نے طب کے شعبے کو خیرباد کہہ کر صحافت اور قلم کو اپنا ذریعہ اظہار بنایا، تاکہ وہ معاشرے کے زخموں کا مداوا کر سکیں۔

ان کے کالمز قومی و علاقائی اخبارات کے علاوہ اردو پوائنٹ اور باغی ٹی وی جیسے معتبر پلیٹ فارمز پر تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ ان کی دیانتدارانہ رپورٹنگ اور مدلل کالم نگاری نے انہیں قومی سطح پر پہچان دلائی، جس سے ڈیرہ غازی خان کا نام بھی روشن ہوا۔ معروف اینکر پرسن و سینئر صحافی مبشر لقمان نے ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں باغی ٹی وی کے انچارج نمائندگانِ پاکستان کا منصب سونپا، جو ان کے پیشہ ورانہ اعتماد اور قابلیت کا عملی ثبوت ہے۔

ایک تقریب کے دوران سیالکوٹ میں ایوارڈ وصول کرتے وقت مبشر لقمان نے اسٹیج پر ڈاکٹر بڈانی کا نام لیتے ہوئے کہا: "مصطفیٰ صاحب، ڈیرہ غازی خان کو ایوارڈ مبارک ہو۔” یہ الفاظ نہ صرف ڈاکٹر بڈانی کے لیے اعزاز تھے بلکہ ان کے شہر کے لیے بھی فخر کا باعث بنے۔

ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی نے ہمیشہ اپنے خطے کی نمائندگی دیانت، ذمہ داری اور خلوص سے کی۔ قدرتی آفات اور بحرانوں کے دوران ان کا کردار قابلِ تحسین رہا۔ آج وہ علم، عمل اور انسان دوستی کی علامت بن کر ڈیرہ غازی خان کی شناخت کا روشن حوالہ بن چکے ہیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی کو صحت، عزت اور مزید کامیابیاں عطا فرمائے، اور ان کا قلم ہمیشہ حق و سچ کے لیے رواں رہے۔ آمین۔

Shares: