سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم عدالتی سنگِ میل عبور کر لیا! جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عدالت عظمیٰ نے سزائے موت کے 238 اپیلوں کو نمٹا دیا ہے، جو زیر التواء 454 مقدمات کا 52 فیصد سے بھی زائد بنتا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ اب اگلے مرحلے میں عمر قید کے مقدمات کی طرف بڑھ رہی ہے، اور ان اپیلوں کو فوری ترجیح دی جائے گی جن میں مجرم اپنی سزا کا دو تہائی حصہ پہلے ہی کاٹ چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے تین خصوصی بینچز تشکیل دیے گئے، جنہوں نے معمول کے اوقات سے ہٹ کر بھی مسلسل طویل سماعتیں کیں۔ ان خصوصی بینچز کی سربراہی جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس محمد ہاشم کاکڑ اور جسٹس نعیم افغان کر رہے تھے۔

ان کے ساتھ جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس صلاح الدین پنہوار اور جسٹس عامر فاروق شامل تھے۔اعلامیہ میں اس پیش رفت کو ایک "تاریخی عدالتی کارنامہ” قرار دیا گیا ہے، اور واضح کیا گیا ہے کہ یہ تمام اپیلیں 2024 تک دائر ہونے والی تھیں، جنہیں غیر معمولی رفتار سے نمٹا دیا گیا۔

عدالت عظمیٰ کی اس کوشش سے نہ صرف انصاف کی فراہمی میں تیزی آئے گی بلکہ جیلوں پر بوجھ بھی کم ہونے کی امید ہے۔

بھارت کا پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم

Shares: