ضلع خیبر طورخم بارڈر پر پاک افغان فورسز کے درمیان گشیدگی تیسرے روز بھی جاری ،سیکورٹی ذرائع کے مطابق تجارتی سرگرمیاں سمیت ہرقسم آمدورفت معطل ہے جس کی وجہ سے طورخم سرحدی گزرگاہ بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی کئی کلومیٹر لمبی قطاریں بن گئی، طورخم سرحد کے دونوں جانب ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی ہے، تاجر برادری کا مطالبہ ہے کہ تازہ پھل اور سبزیاں لیجانے والے گاڑیوں کو بارڈر پار کرنے کی اجازت دی جائے، کشیدگی کے باعث طورخم بازار بھی بند، سیکورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ چیک پوسٹ کے قیام کےتنازعہ پر پاک افغان فورسز کے درمیان تین روز مسلح جھڑپ ہوئی،
دوسری جانب ضلع خیبر لنڈیکوتل بازار میں بلدیاتی نمائندگان و دیگر سماجی حلقوں کے مشران کے سربراہی میں پاک افغان کشیدہ صورتحال کے پیش نظر امن ریلی نکالی گئی۔لنڈی کوتل بازار باچاخان چوک سے امن ریلی شروع ہوکر پریس کلب پر ختم ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے امن کے حق میں نعرے لگائے،
ریلی کے شرکاء سے لنڈی کوتل تحصیل کے ڈپٹی چیئرمین اور دیگر نے کہا کہ ہم افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں امن چاہتے ہیں دونوں ممالک کے حکام مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ گزشتہ روز فائرنگ واقعہ کے باعث طورخم بارڈر کے بندش کے باعث دونوں اطراف سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دو طرفہ تجارت بھی متاثرہ ہو گیا ہے جبکہ طورخم بارڈر سے عوام نے سیکورٹی خدشات اور خوف کی وجہ سے نقل مکانی بھی شروع کردی ہے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved