اسلام آباد: ازبکستان نے پاکستان، افغان اور ازبکستان ریل کار منصوبے پر فزیبلٹی رپورٹ پاکستان کے ساتھ شئیر کردی۔ذرائع کے مطابق پاکستان، افغانستان ازبکستان ریل کار منصوبے میں پیش رفت جاری ہے، ازبکستان نے اس حوالے سے فزیبلیٹی رپورٹ پاکستان کے ساتھ شیئر کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت مزار شریف سے طورخم تک 783 کلومیٹر ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا، مزار شریف سے طور خم تک ٹریک کی لاگت 8 ارب ڈالر سے زائد ہوگی، ٹریک پر 148 کلومیٹر کی 80 ٹنل قائم کی جائیں گی، ٹنل پر مشتمل ٹریک پر 40 لاکھ ڈالر فی کلومیٹر خرچ آئے گا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مزار شریف سے طورخم تک ٹریک مکمل طور پر الیکٹرک ہوگا، منصوبے سے پاکستان وسطی ایشیاء سے منسلک ہوسکے گا۔

اس ٹرین میں 5000ٹن وزن مال اٹھانے کی گنجائش موجود ہے جبکہ اس اقدام سے علاقائی رابطے بھی مضبوط ہوں گے جس سے وسیع کاروباری راسطے کھلیں گے کیونکہ ریلوے دنیا بھرمیں نقل وحمل کا سب سے سستا ذریعہ ہے۔یہ ٹرین ایک پرائیویٹ فرم ہارون برادرز کے تعاون سے شروع کی گئی ہے۔ اس ٹرین کا تصور 1960سے چلا آرہا ہے، ماضی میں اے ’آر سی ڈی ٹرین‘ کہا جاتا تھا۔1985میں اس کا نام ایکوٹرین ہو گیا،

1992میں اس منصوبے کے تحت تمام دس ایکو ممالک کو سڑک اور ریل کے ذریعے بھی ملانے کا فیصلہ کیا گیا۔ 2009 میں یہ سروس باقاعدہ شروع کی گئی، جووقتاً فوقتاً 2019تک فعال رہی، اس کے بعد اسے مکمل بند کر دیا گیا۔ہم سمجھتے ہیں کہ ایکو ممالک باہم ایک دوسرے سے زمینی طور پر اس طرح سے مربوط ہیں کہ سرحدوں کے سوا کوئی دوسری رکاوٹ نہیں ہے، یہ تمام ممالک باہمی تجارت زمینی راستوں سے زیادہ بہتر طور پر کر سکتے ہیں۔جس کی ایک مثال ترکی سے براستہ ایران اور وسط اشیائی ممالک چین تک ٹرین کا آغاز ہے

Shares: