اسلام آباد میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایڈیشنل سیکریٹری سطح کے پہلے باضابطہ مذاکرات منعقد ہوئے، جن میں دو طرفہ تعلقات، سیکیورٹی، تجارت اور علاقائی روابط پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق یہ مذاکرات پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے اپریل میں دورہ کابل کے دوران ہونے والے فیصلوں کے نتیجے میں ہوئے۔ پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری برائے افغانستان و مغربی ایشیا سید علی اسد گیلانی نے کی، جبکہ افغان وفد کی قیادت افغان وزارت خارجہ کے فرسٹ پولیٹیکل ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل مفتی نور احمد نور نے کی۔

مذاکرات میں باہمی دلچسپی کے اہم موضوعات جیسے کہ سیکیورٹی، ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ تعاون، اور علاقائی روابط زیر غور آئے۔ دونوں فریقین نے دہشت گردی کو خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جبکہ پاکستان نے افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

تجارتی تعاون کے ضمن میں نائب وزیراعظم کے دورہ کابل میں اعلان کردہ سہولیات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا، جن میں 10 فیصد پراسیسنگ فیس کا خاتمہ، انشورنس گارنٹی کی فراہمی، اسکیننگ و معائنہ میں کمی اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی فعالی شامل ہیں۔دونوں ممالک نے علاقائی روابط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے کو تزویراتی اہمیت کا حامل قرار دیا اور فریم ورک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔

مذاکرات میں افغان شہریوں کی واپسی اور قانونی آمدورفت کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ پاکستان نے بتایا کہ جنوری 2024 سے مختلف کیٹیگریز (طبی، سیاحت، تعلیم، کاروبار) میں 5 لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے گئے ہیں۔فریقین نے مسلسل رابطے، تعاون اور دیرپا سلامتی کو دوطرفہ تعلقات اور علاقائی ترقی کی بنیاد قرار دیا اور ایڈیشنل سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا اگلا دور باہمی مشاورت سے طے کرنے پر اتفاق کیا۔

امریکا نے حیات تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

ملک میں شدید بارشیں، ندی نالوں میں طغیانی، دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد

مریم نواز کی شیر کے حملے میں زخمی بچوں و خاتون کیلئے 5،5 لاکھ امداد

غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 105 فلسطینی شہید

قطری شہزادی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں

Shares: