وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افواج پاکستان اور ان کی قیادت میں تفریق ڈالنے کی کوشش قابلِ مذمت ہے-

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں کیونکہ پاکستان ہماری ذات، انا اور سیاست سے مقدم ہے اگر کوئی فردِ واحد اپنے مخصوص مفادات کی تکمیل کے لیے ملک دشمن قوتوں کا آلہ کار بن کر ریاست اور اس کے اداروں کو نشانہ بنائے تو ایسے شخص کو بیمار ذہن کہنا بالکل حق بجانب ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں دیے جانے والے ردِعمل کے پیچھےاسی شخص اور اس کے حواریوں کی وہ مسلسل نفرت انگیز ہرزہ سرائی ہے جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی، ریاستِ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی امین افواجِ پاکستان اور ان کی قیادت میں تفریق ڈالنے کی کوشش قابلِ مذمت ہے،’یاد رکھیں! ملکی وقار، خودمختاری اور قومی سلامتی کے منافی کوئی کوشش کسی بھی سطح پر کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، اڈیالہ میں بیٹھے مجرم کو کسی صورت ملکی استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

قبل ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کے رویے پر پوری قوم کو جواب دینا چاہیے، یہ ایسا شخص ہے جو اقتدار کے لیے کسی کو بھی باپ بنا لیتا ہے، اس شخص کو اقتدار کے علاوہ کچھ نظر نہیں آ رہا،ایک جماعت مسلسل فوج پر حملے کیے جا رہے تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اسی لیے جواب دینا مناسب سمجھا، پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان صبح شام اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں، لیکن جب عمران خان کو اقتدار چاہیے ہوتا ہے تو کسی کو بھی باپ بنا لیتا ہے،عمران خان نے کبھی دہشتگردوں کے حملے کی مذمت نہیں کی، یہ موقع پرست لوگ ہیں، انہی کے دور میں دہشتگردوں کو ملک میں لا کر بسایا گیا۔

Shares: