بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران سعودی عرب اور ایران نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی اور مفاہمت کی کوششیں تیز کر دی ہیں.
باغی ٹی وی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھارتی اور پاکستانی ہم منصبوں سے الگ الگ فون پر بات چیت کی ہے۔دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان "بہتر تفہیم پیدا کرنے” کی پیشکش کی ہے، اس سلسلے میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے ایک سوشل میڈیا بیان میں شہزادہ فیصل سے گفتگو کی تصدیق کی ہے، جبکہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں ان دنوں ان ممالک کی جانب سے ممکنہ پسِ پردہ ثالثی کی قیاس آرائیاں گردش کر رہی ہیں جو بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ قریبی سفارتی اور اقتصادی تعلقات رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام حملے کو "سرحد پار دہشت گردی” قرار دیتے ہوئے پاکستان پر شدید الزامات عائد کیے ہیں، جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں سفارتی تعلقات میں کمی، ویزہ معطلی، تجارتی روابط کا خاتمہ اور سرحدی سختیاں شامل ہیں۔
لندن ،پاکستان کے خلاف مظاہرہ کرنا مہنگا ،بھارتیوں کا اپنا ہی تماشا بن گیا
مودی سرکار کو دھچکا، سکھ فوجیوں کا پاکستان کے خلاف لڑنے سے انکار
پاکستان نے بھارت کو ایٹم بم کی دھمکی لگا دی
کراچی میں ہیٹ ویو کا خطرہ، الرٹ جاری
اسحاق ڈار کا سعودی ہم منصب سے اہم رابطہ، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال