آکسفورڈ یونیورسٹی میں ہونے والا پاک بھارت مباحثہ پاکستانی طلبا نے دو تہائی اکثریت سے جیت لیا۔

دونوں ممالک کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبانے ‘پاکستان کے لیے بھارتی پالیسی واقعی قومی سکیورٹی کے لیے ہے یا عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے سیاسی نعرہ ہے’ کے موضوع پر ہونے والے مباحثے میں اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔اسٹوڈنٹس یونین کے موجودہ صدر موسیٰ ہراج نے پاکستانی ٹیم کی قیادت کی۔بھارتی طلبا مباحثے میں اٹھائے گئے سوالات کا خاطر خواہ جواب نہ دے پائے۔ ڈیبیٹ ہال میں پاکستانی ٹیم کو 106،بھارتی ٹیم کو صرف 50 ووٹ مل پائے۔یوں پاکستانی طلبا نے پاک بھارت مباحثہ دو تہائی اکثریت سے جیت لیا۔آکسفورڈ یونیورسٹی مباحثے میں بھارت کو شکست دینے والی تین قابل فخر سٹوڈنٹس یونین کے موجودہ اور سابق صدور موسی ہراج ، اسرار خان کاکڑ اور احمد نواز و دیگر شامل ہیں،

آکسفورڈ یونیورسٹی کے مباحثے میں اپنی تقریر میں پاکتانی طالب علم احمد نواز نے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے، بھارت سے متاثر نہیں بلکہ اپنے مستقبل پر فوکس ہے، جب بھارت پاپولزم کی مشقوں میں مصروف ہے، پاکستان خاموشی سے تعمیر نو کے مقصد کی راہ پر گامزن ہے۔ احمد نواز نے دلائل سے بھرپور گفتگو میں مزید کہا کہ پاکستان سفارتی محاذ میں علاقائی طاقت بن چکا ہے، امریکی انتظامیہ اور دنیا بھر کے لیڈرز نے گزشتہ چند ہفتوں میں علاقائی سلامتی میں پاکستان کے کردار کی کھل کر تعریف کی ہے، پاکستان تنازع پر نہیں تعاون پر یقین رکھتا ہے۔

Shares: