پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس، تمام سیاسی پارٹی سی پیک کے معاملے پر ایک پیج پر موجود

0
74
CPEC

مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سی پیک پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔پاک چین مشترکہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی غیر مشروط حمایت کی، پاکستان نے بھی تائیوان پر چین کی غیرمشروط حمایت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس طرح علاقائی مسائل پر دونوں ملکوں کی ہم آہنگی تاریخ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، مجھے فخر ہے کہ سی پی سی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) دوست ہیں اور ہم اس دوستی کو دونوں ملکوں کی عوام کے لیے فائدہ مند بنانے چاہتے ہیں، پاک چین کا جو عزم ہے سی پیک اور تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا تو اس عزم کے ساتھ ہی ہم نے تمام منصوبوں کو مکمل کرنا ہے، چین پاکستان پوری دنیا میں ایک دوسرے کی دوستی میں اولین ترجیح ہوں گے، میں چینی وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔
حنا ربانی کھر
پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، عالمی منظر نامے میں پاکستان اور چین کا اہم کردار ہے، چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بے پناہ ترقی کی ہے۔ انھوں نے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ چین کےساتھ معطل منصوبوں کو مکمل اور مزید تعاون کرنا ہے، چین کے پروٹوکول میں کوئی فرق نہیں آنے دیا جائے گا، آج کی نشست سے پاک چین تعلقات میں مزید بہتری ہوگی۔
یوسف رضا گیلانی
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک معاشی ترقی کا اہم منصوبہ ہے، پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہماری شراکت داری انفرااسٹرکچر اور معیشت سے بھی آگے جاتی ہے، پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ڈیولپمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، سی پیک پاک چین بہتر مستقبل اور ترقی کا ضامن ہے، سی پیک ملکی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک معاشی ترقی کا اہم منصوبہ ہے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سی پیک پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، سی پیک دونوں ملکوں کے بہتر مستقبل اور ترقی کا ضامن ہے۔
خالد مقبول صدیقی
وزیرتعلیم خالد مقبول صدیقی نے سی پیک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم سی پیک کی حامی ہے، چینی وفدکودورہ پاکستان خوش آمدید کہتے ہیں۔اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے علی ظفرنے کہا کہ امیدہےسی پیک پر کام کی رفتارتیزہوگی، کیونکہ پاک چین دوستی خارجہ پالیسی میں اہمیت رکھتی ہے چین سےدوستی ہماری خارجہ پالیسی کابنیادی ستون ہے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخاتمےسےسی پیک کاخواب پایہ تکمیل پرپہنچ سکتاہے، دہشت گردی کاخاتمہ سی پیک کیلئےاہم ہے۔ ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں
ایاز صادق
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین خطے میں امن اور خوشحالی کے داعی ہیں، سی پیک منصوبے نے سماجی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار پاک چین مشترکہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس اہم ’گیم چینجر‘ منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔ سات دہائیوں پر محیط چین اور پاکستان کے مضبوط تعلقات دنیا کےلیے ایک مثال ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اور چین خطے میں امن اور خوشحالی کے داعی ہیں۔ دونوں ممالک خطے میں انتشار اور بد امنی کے خلاف یکساں موقف رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا صدر شی جن پنگ کا 2015 میں پاکستان کا تاریخی دورہ اہم سنگ میل تھا۔ چینی صدر کے دورے پر 46 بلین ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے پارلیمنٹ سے تاریخی خطاب کیا۔ چینی صدر نے اس خطاب میں’ون بیلٹ ون روڈ‘ کے اپنے وژن کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا مشترکہ مفادات، خود مختاری اور استحکام کے فروغ کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ سردار ایاز صادق نے کہا دونوں پارلیمان تمام فورم پر ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں سی پیک پر قائم پارلیمانی کمیٹی کو مزید فعال کریں گے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا چین کے وفد کا پاکستان کا دورہ اور سی پیک کو اپ گریڈ کرنے کی بات خوش آئند ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین کی سیاسی جماعتوں میں روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، بی آر آئی منصوبے سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ غربت میں کمی، اقتصادی ترقی اور تجارت کے فروغ کا باعث ہے، بدقسمتی سے سی پیک منصوبہ ماضی میں ڈس انفارمیشن کا شکار رہا۔
احسن اقبال
پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان منفرد دوستانہ تعلقات ہیں، سی پیک پر قومی اتفاق رائے موجود ہے، پاکستانی قوم چین کی حمایت کو کبھی نہیں بھولے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے سی پیک کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان کے مشکل حالات میں تعاون پر چینی قیادت کے شکرگزار ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، وفود کے تبادلوں سے دونوں اطراف کے سیاستدانوں میں ہم آہنگی پیدا ہوگی، سیاسی جماعتوں کا ایک میز پر بیٹھنا دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت کے ایک پیج پر ہونے کی دلیل ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ چین میں دوطرفہ تعلقات، تعاون بڑھانے پر بات ہوئی، چینی قیادت پاکستان میں ڈویلپمنٹ کے لیے پُرعزم ہے، حالیہ دورہ چین میں سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
حنا ربانی کھر
رہنما پاکستان پیپلز پارٹی حنا ربانی کھر کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سی پیک کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، عالمی منظرنامے میں پاکستان اور چین کا کردار اہم ہے۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں چین نے بے پناہ ترقی کی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت نے پاک چین تعلقات کی بنیاد رکھی۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاک چین تعلقات کو بےنظیربھٹو، آصف زرداری، بلاول بھٹو نے جاری رکھا، مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی خوش آئند ہے۔

Leave a reply