صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات دنیا بھر میں مثالی ہیں اور ’لوہے جیسی دوستی‘ کی بنیاد پر قائم ہیں۔
تیانجن میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر ’چائنا ڈیلی‘ کے لیے لکھے گئے اپنے مضمون میں صدر زرداری نے کہا کہ وہ چین کو ہمیشہ اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے صدر شی جن پنگ کو تاریخی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اب دنیا کی سب سے بڑی علاقائی تنظیم بن چکی ہے جو یوریشیا کے 80 فیصد رقبے اور دنیا کی 40 فیصد آبادی پر مشتمل ہے،رکن ممالک کے مشترکہ مقاصد اُس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتے جب تک دہشتگردی، انتہاپسندی اور علیحدگی پسندی کے ’تین بڑے خطرات‘ کو مل کر ختم نہ کیا جائے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غربت، ماحولیاتی تبدیلی اور عدم مساوات جیسے چیلنجز کا مقابلہ بھی اجتماعی کوششوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر کی ملاقات
صدر زرداری نے پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے چین کے بانی رہنماؤں کے ساتھ مل کر اس دوستی کی بنیاد رکھی جبکہ بے نظیر بھٹو نے اسے مزید مضبوط کیاپاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) اس رشتے کی ایک عظیم علامت ہے جو پاکستان کی معیشت کی ترقی کا نیا باب ہے پاکستان ’شنگھائی اسپرٹ‘ کی مکمل حمایت کرتا ہے جو اعتماد، مساوات اور مشترکہ ترقی کی بنیاد فراہم کرتا ہےیہ پلیٹ فارم ہمیں امن، سلامتی، تجارت، ٹیکنالوجی اور معاشی خوشحالی کے نئے مواقع فراہم کرتا ہے
یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ لوگوں کو ریلیف دینے کا ہے،عظمیٰ بخاری۔