مزید دیکھیں

مقبول

نماز کی امامت کے دوران بلی امام کے کندھے پر چڑھ گئی

نماز کی امامت کے دوران بلی پیش امام کے...

بھارتی ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر ٹیم کی پرفارمنس سے ناخوش

بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر...

حافظ آباد: رمضان المبارک میں معیاری خوراک کی فراہمی، فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ

حافظ آباد،باغی ٹی وی(خبرنگارشمائلہ) ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی...

پاک چین ملاقات: تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا مشترکہ اعلامیہ جاری

اسلام آباد: پاکستان اور چین نے آج ہونے والی ملاقاتوں کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ مشترکہ بیان کے مطابق، چینی وزیراعظم نے پاکستانی وزیراعظم، صدر، چیئرمین سینٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور سروسز چیفس کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جن میں فریقین نے پاک چین اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے، عملی تعاون کو فروغ دینے، اور باہمی مفادات کے امور پر وسیع اتفاق رائے کیا۔دونوں ممالک نے پاک چین دوستی اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ پاکستان نے صدر شی جن پنگ کے ویژن اور تجاویز کی بھرپور تعریف اور مضبوطی سے حمایت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کے لیے دنیا بھر کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور پاک چین تعاون میں خلل ڈالنے یا کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکامی سے دوچار ہوگی۔ چین نے بھی اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ چین پاکستان تعلقات اس کے خارجہ امور میں اولین ترجیح ہیں۔ دونوں فریق مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

چین نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اقتصادی اصلاحات اور ترقی میں پاکستان کی کامیابیوں کی تعریف کی۔ دونوں فریقوں نے ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور خدشات پر بے لوث حمایت کا اعادہ کیا۔پاکستان نے یہ بھی واضح کیا کہ تائیوان عوامی جمہوریہ چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے اور چین کی قومی اتحاد کے حصول کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ اعلامیے کے مطابق، چین نے قومی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقوں نے ترقی کی راہداری، گرین کوریڈور، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی مکمل حمایت کا عہد کیا۔ انہوں نے ایم ایل 1 کی اپ گریڈیشن اور کراچی، حیدرآباد اور دیگر سیکشنز کی مرحلہ وار تعمیر پر بھی اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے قراقرم ہائی وے (رائیکوٹ-تھاکوٹ) کی بہتری کے لیے مالی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا اور گوادر پورٹ کے معاون انفراسٹرکچر کی ترقی کو تیز کرنے پر زور دیا۔

دونوں ممالک نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر مامور چینی اہلکاروں پر دہشت گرد حملے کی مکمل تحقیقات کا عہد کیا اور چین نے پاکستان میں ٹارگٹ سیکیورٹی اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے فوجی دوروں، تربیت، مشقوں اور فوجی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے، جنوبی ایشیا میں تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت، اور کسی بھی یکطرفہ کارروائی کی مخالفت کا عہد کیا۔چین نے جموں و کشمیر کے تنازع کے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے افغانستان کے معاملے پر رابطے اور رابطہ کاری کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام دہشت گرد گروہوں کو ختم کرے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے افغانستان کو بین الاقوامی برادری میں ضم کرنے میں مدد کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ بیان میں غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستان اور چین نے لبنان پر حالیہ اسرائیلی جارحیت پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ یہ ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان موجودہ اور مستقبل کے تعلقات کی ایک اہم جھلک پیش کرتی ہیں، جس میں اقتصادی، سیاسی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔