جب پاکستان کی معیشت بہتر ہونے لگتی ہے کوئی سانحہ ہوجاتا ہے،اسحاق ڈار

0
42
ishaq dar

لاہور: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے سب کچھ ہوچکا ہے، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔

باغی ٹی وی: تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب پاکستان کی معیشت بہتر ہونے لگتی ہے کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، ہم نے گزشتہ دور میں پاکستان کو دنیا کی 24 ویں بہترین معیشت بنایا تھا، آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے سب کچھ ہوچکا ہے، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا پارٹی سے علیحدگی کا سلسلہ تاحال جاری

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا پاکستان پر جیسے 1999ء میں ایٹمی دھماکوں کے وقت بدترین پابندیاں لگائی گئی تھیں لیکن تب بھی ہم مشکلات سے نکل آئے تھے، موجودہ مشکل وقت سے بھی جلد نکل آئیں گے گزشتہ تین سال میں معیشت کا برا حال کیا گیا، پچھلے تین ماہ سے مسلسل پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی پیشگوئی کی جارہی تھی، ڈیفالٹ نہ ہونے سے پاکستان کے اندر اور باہر موجود ناقدین کو مایوس ہونا پڑا،مشکل وقت ہے مل کر اس کو نکالنا ہے اور پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے کوشش کریں گے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے لیکن آئی ایم ایف کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا ہےکہ پاکستانی حکام سے بات چیت میں بجٹ پرتوجہ رکھی جائے گیایک بیان میں آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس کیلئے پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی معیاد جون کے آخر میں ختم ہو رہی ہے پاکستانی حکام سے بات چیت میں اگلے مالی سال کے بجٹ پرتوجہ رکھی جائے گی، پروگرام کے اہداف اور مناسب فنانسنگ کے انتظامات بھی بات چیت کا حصہ ہیں۔

عمران خان کے ایڈوائزر ہمیشہ انہیں غلط مشورے دیتے رہے،9 مئی کاواقعہ تو انتہا تھی،مراد …

جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کی ایم ڈی سے مدد مانگ لی ہے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا سے رابطہ کیا جس میں انہوں نے پروگرام کے لیے 9 واں جائزہ مکمل کرنے میں مدد طلب کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ کو بجٹ آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ذرائع کا بتانا ہےکہ ایکسٹرنل فنانسنگ کے معاملے پر آئی ایم ایف کے مطالبات برقرار ہیں اور آئی ایم ایف ایکسچینج ریٹ میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کا فرق ختم کروانا چاہتا ہے۔

قبل ازیں وزارت خزانہ حکام نے وفاقی بجٹ کی تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شئیر کردی ہیں،گزشتہ روز حکام وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لئےان سے بجٹ کی تفصیلات شیئر کی جائیں گی، اور آئی ایم ایف کے اعتراضات کی صورت میں بجٹ میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

روسی تیل آنے کے بعد بھی قیمتیں کم ہوں گی یا نہیں؟ وزیر مملکت برائے …

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کی تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شئیر کر دی گئی ہیں آئی ایم ایف سے تجاویز میں ایف بی آر اہداف، قرضوں کی ادائیگیوں سمیت اہم اہداف کی تجاویز شئیر کی گئی ہیں، آئی ایم ایف ان تجاویز کا جائزہ لے کر وزارت خزانہ حکام سے بجٹ پر بات چیت کرے گا وفاقی بجٹ میں قرض اور سود کیلئے 8 ہزار ارب تک مختص کرنے کی تجویز ہےاور دفاعی اخراجات 1.7 ٹریلین سے زائد رکھنے کا تخمینہ ہے، جب کہ نان ٹیکس آمدن کے ذریعے 2.5 ٹریلین روپے جمع کرنے کا ہدف ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اسٹیٹ بینک منافع 900 ارب اور پی ڈی ایل سے 750 ارب روپے اکٹھے کئے جائیں گے، آئندہ بجٹ میں سبسڈیزکی مد میں1.3ٹریلین مختص کرنے کی تجویز ہے آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کا خسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصد رہ سکتا ہے، وفاق اور صوبوں کا بجٹ خسارہ 4.8 سے 5 فیصد تک رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا۔

علی محمد خان اور شہریار آفریدی رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار

ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی اسٹیٹ بینک حکام سے آئندہ مالی سال کیلئے فنانسنگ پر بھی بات چیت جاری ہے، اور آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ سے قبل معاہدہ کرنا چاہتے ہیں اسٹاف لیول معاہدے کو منظوری کیلئے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو بھجوا دیا جائے، موجود پروگرام مکمل ہوتے ہی پاکستان اگلے پروگرام کے لئے مذاکرات شروع کرنا چاہتا ہے-

واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے بیرونی فنانسنگ سمیت تمام مطالبات پورے کردیے ہیں لیکن پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان 1.1 ارب ڈالر کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔

Leave a reply