سوار محمد حسین 18جنوری1949 کو ڈھوک پیر بخش، ضلع راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان میں پیدا ہوئے

1971کی جنگ میں سوار محمد حسین نے بطور اسلحہ بردار ٹرک ڈرائیور شکر گڑھ سیکٹر میں نمایاں کردار ادا کیا،جنگ ایسے مرحلہ پر تھی جب ہر طرف آگ، بارود اور دھوئیں کے بادل چھائے ہوئے تھے،ایک پرجوش جوان ہر قسم کے خطرات سے بے نیاز ہو کر اگلے مورچوں کے درمیان دوڑ دوڑ کر شجاعت کا نیا اورق رقم کر رہا تھا،سوار محمد حسین اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ایک مورچے سے دوسرے مورچے تک گولہ بارود پہنچاتے رہے،علاوہ ازیں آپ کئی بار لڑاکا گشت کی کارروائیوں میں بھی رضاکارانہ طور پر شامل ہوئے،7دسمبر کو ایسے ہی ایک لڑاکا گشت کے دوران سوار محمد حسین نے اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ دشمن کو گدرپور گاؤں سے بھگایا ،آپ نےگجگال گاؤں کی جانب دشمن کی پیش قدمی سے متعلق اہم معلومات بھی اپنی یونٹ ہیڈ کوارٹر کو فراہم کیں

9 دسمبر کو آپ نے انتہائی کامیابی سے دشمن کے ایک آرٹلری آبزرور کی نشاندہی کی اور اسے بھاگنے پر مجبور کر دیا،10دسمبر کو بھی آپ نے ہندوستانی ٹینکوں کی نشاندہی اور ان پر فائر گرانے میں اہم کردار ادا کیا،آپ کی درست نشاندہی کے نتیجے میں ہندوستانی فوج کے 16ٹینک تباہ ہو گئے،10 دسمبر کو ہی جنگ کے دوران وطنِ عزیز کا یہ بہادرفرزند دشمن کے ٹینک پر نصب مشین گن فائر کی زد میں آکر شہید ہوگیا ،سوار محمد حسین شہیدکی جرات و شجاعت اور وطن سے بے لوث محبت کا جذبہ ہمیشہ زندہ و جاوید رہےگا

سوار محمد حسین شہید (نشانِ حیدر)کے 54ویں یومِ شہادت کے موقع پر آج مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ دن کا آغاز مساجد میں قرآن خوانی سے ہوا جہاں علمائے کرام نے سوار محمد حسین شہید کے بلند درجات اور وطنِ عزیز کی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔شہید کی خدمات اور قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے علمائے کرام نے اپنے خطابات میں کہا کہ شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔علمائے کرام کے مطابق شہداء کا خون پوری قوم پر قرض ہے اور جو قومیں اپنے شہداء کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زندہ قومیں اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں اور ان کے احسانات کو کبھی نہیں بھولتیں۔علمائے کرام نے کہا کہ سوار محمد حسین شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا، جس نے وطن کی خاطر اپنی جان قربان کرکے بہادری، وفا اور حب الوطنی کی لازوال مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید کا نام اور کردار ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ رہے گا۔

Shares: