وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ کثیر الجہتی، مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے اور یکطرفہ رویے سے گریز کرتا ہے-

چین کے بندرگاہی شہر چیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کثیر الجہتی، مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے اور یکطرفہ رویے سے گریز کرتا ہے اور گزشتہ چند مہینوں کے دوران خطے نے جس طرح نہایت تشویشناک واقعات کا مشاہدہ کیا اس پر ہمیں شدید صدمہ اور گہری مایوسی ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسیوں اور تمام ایس سی او ارکان کی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت اور احترام کرتا ہے، ہم تمام بین الاقوامی اور دوطرفہ معاہدات کا احترام کرتے ہیں اور تمام ایس سی او ارکان سے بھی ان اصولوں کی پاسداری کے خواہاں ہیں،پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں سے معمول کے مطابق مستحکم تعلقات چاہتا ہے، تنازعات اور کشیدگی کے بجائے مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ معاہدات کے مطابق پانی کے جائز منصفانہ حصے تک بلا روک ٹوک رسائی ایس سی او کے کام کو سہل بنائے گی اور ان بڑے مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوگی جن کے لیے اس تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتاہے اور تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے، امن،ترقی،خوشحالی کےلیےایس سی اورکن ممالک کےساتھ کوششیں جاری رکھیں گے، انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پُرامن حل کیلیے تنازعات پر جامع مذاکرات ناگزیر ہیں، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان ایک بہترین منصوبہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم ناقابل قبول ہیں، غزہ میں قحط سالی اور جنگ کافوری خاتمہ کرنا ہوگا دہشت گردی اور علیحدگی پسندی پوری ایس سی او کیلیے خطرہ ہے، جعفرایکسپریس حملے میں بعض ملکوں کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں، بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، افغانستان میں امن پورے خطے کے مفاد میں ہے پاکستان کواس وقت شدید سیلاب کاسامناہے، تین دریاؤں میں سیلاب کے باعث ہمیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

قبل ازیں وزیراعظم نے کہا کہ ازبکستان اورکرغزستان کو ان کےیوم آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، ایس سی اوعلاقائی تعاون وانضمام کےفروغ کےلیے پاکستان کے دیرپا عزم کی عکاسی ہے-چین کی کامیابی صدرشی جن پنگ کے مدبرانہ اور بصیرت افروز قیادت کی عکاس ہے، ایس سی او ہی نہیں تمام نمایاں اقدامات میں چین کی عالمی قیادت نظر آتی ہے۔

Shares: