پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے میں ناکام ہو سکتا ہے ،بلوم برگ

0
40

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے بغیر پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھنے لگا۔

باغی ٹی وی : امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے 6.7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے میں ناکامی کے بڑھتے ہوئے خطرے میں ہے اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح اور ذخائر کم ہونے کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کے خطرات بڑھ رہے ہیں کہ پاکستان جون کے آخر میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے میں ناکام ہو سکتا ہے پاکستان اپنے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی آخری کوشش کر رہا ہےاس وقت 2 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ اور ایکسچینج ریٹ پالیسی سب سے بڑی رکاوٹوں میں شامل ہے۔

بلوم برگ کے مطابق پاکستان کو جولائی میں شروع ہونے والے مالی سال 2024 کیلئے تقریباً 23 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا سامنا ہے۔ یہ رقم اس کے ذخائر کا تقریباً 5 گنا ہے اور اس میں سے زیادہ تر رقم رعایتی دو طرفہ ذرائع سے لی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے اور انہیں اخراجات ،ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے آئی ایم ایف نے بہت سی چیزوں پر سوال اٹھائے ہیں جس پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ،الیکشن نوٹفکیشن کی معطلی کی درخواست مسترد

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کوبجٹ کی حکمت عملی اور وژن سے آگاہ کیا ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ بجٹ کا مقصد معاشی گروتھ لانا ہے تاہم عالمی ادارے کے ساتھ اسٹریٹیجک لیول پر بات چیت ہورہی ہے آئی ایم ایف کے ساتھ اخراجات سمیت دیگر اعداد و شمار پر مزید تکنیکی بات ہوگی، آئی ایم ایف پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام سے بھی بات چیت کرے گا، ایکسچینج ریٹ اورپالیسی ریٹ پر آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک سے بات کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معاشی استحکام کے علاوہ کوئی قدم نہیں اٹھائے گی، پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا، صرف قانون میں گنجائش رکھی ہے، اگرضرورت پڑی تو پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اونچ نیچ کریں گے۔

ملک میں مشکل حالات، ہر ایک کو ہمت، برداشت، تحمل کا مظاہرہ کرنا ہے،چیف جسٹس

واضح رہے کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کے ہدف کو ناکافی اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے عالمی مالیاتی فنڈ نے پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر سے بڑھاکر 60 روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے-

طوفان کے پیش نظر ایٹمی پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں کمی

اتحادی حکومت کے پہلے 9 ماہ ،وزراء نے 93 بیرون ممالک دورے کئے شہباز کابینہ کے 22 وزراء نے ایک سال میں 93 ممالک کا دورہ کئے جبکہ ,18 دورے وزیر خارجہ نے کئے ،اور وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے 11 بیرون ملک دورے۔دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف نے بجٹ کے حوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے، انہیں اخراجات ،ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے، آئی ایم ایف نے بہت سی چیزوں پر سوال اٹھائے ہیں، وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی ہے، ہم نے آئی ایم ایف کوبجٹ کی حکمت عملی اور وژن سے آگاہ کیا ہے،بجٹ کا مقصد معاشی گروتھ لانا ہے تاہم عالمی ادارے کے ساتھ اسٹریٹیجک لیول پر بات چیت ہورہی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اخراجات سمیت دیگر اعداد و شمار پر مزید تکنیکی بات ہوگی، آئی ایم ایف پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام سے بھی بات چیت کرے گا، ایکسچینج ریٹ اورپالیسی ریٹ پر آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک سے بات کرے گا، حکومت معاشی استحکام کے علاوہ کوئی قدم نہیں اٹھائے گی، ،

Leave a reply