پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر اہم بات چیت ہوئی جس کے پہلے راؤنڈ میں دونوں جانب سے سیزفائر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس بات چیت کا مقصد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو یقینی بنانا تھا، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہونے والے اس رابطے میں سیز فائر کے آئندہ لائحہ عمل پر بھی بات کی گئی۔ ہاٹ لائن پر ہونے والے اس پہلے راؤنڈ کے دوران، دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ مستقبل میں بھی فریقین کسی قسم کی فائرنگ یا اشتعال انگیزی سے گریز کریں گے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اہم بات چیت میں دونوں افواج نے اس امر پر اتفاق کیا کہ لائن آف کنٹرول اور دیگر سرحدی علاقوں میں کوئی فائرنگ نہیں ہوگی۔شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے سے اجتناب برتا جائے گا۔دونوں افواج کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے کسی بھی قسم کی دراندازی نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فوری جنگ بندی پر اصولی اتفاق ہو چکا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بذاتِ خود جنگ بندی کے اس اقدام کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کی 12 مئی کو ہونے والی بات چیت کی پیش گوئی کی گئی تھی،یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سرحدی علاقوں میں متعدد بار کشیدگی دیکھی گئی، جس سے نہ صرف دونوں ممالک کی افواج متاثر ہوئیں بلکہ شہری آبادی بھی شدید خطرے میں رہی۔ تاہم اب تازہ ترین رابطے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے۔