پاک بھارت کشیدگی میں کمی کےلیے امریکا کا کردار عدالتی ریکارڈ کا حصہ بن گیا
امریکی حکومت نے ٹرمپ کے اختیارات کے معاملے پر عدالت میں درخواست دائر کردی، اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ کے اختیارات محدود کیےگئے تو پاک بھارت دوبارہ لڑائی کا خدشہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی مراعات کی پیشکش کے ذریعے سیز فائر کرایا،
تجارتی پالیسیوں کے خلاف کیس میں امریکی وزیرتجارت ،خزانہ سمیت مختلف حکام عدالت پیش ہوئے، امریکی وزیر تجارت نے کہا کہ ٹرمپ دونوں ملکوں کوتجارتی رسائی کی پیشکش نہ کرتے تو بڑی جنگ چھڑ سکتی تھی،اگر اختیارات کم کیے تو پاکستان اور بھارت امریکی صدر کی پیشکش کی حیثیت پر سوال اٹھاسکتے ہیں، خطے کےا ستحکام اور لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہوسکتا ہے
دوسری جانب امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت نےٹرمپ کے گلوبل ٹیرف کوروکنے کاحکم دے دیا،تین ججوں پر مشتمل پینل نے چین، میکسیکو اور کینیڈا پرٹیرف سے روک دیا،عدالت نےہنگامی اقتصادی اختیارات کے تحت عائد ٹیرف کو روکنے کاحکم دیا،عدالت نے کہا کہ دیگرقوانین کے تحت عائد ٹیرف عدالتی حکم سے متاثرنہیں ہوں گے.چین پر 30 فیصد، میکسیکو اور کینیڈا کی بعض اشیاء پر 10سے25 فیصد محصولات روک دیے ، تجارتی قانون سیکشن 232 کے تحت گاڑیوں وپرزہ جات، اسٹیل ، ایلومینیم پر عائد 25 فیصد ٹیرف برقرار ہے