پاکستان اور ایران نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22ویں اجلاس میں دوطرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، ساتھ ہی مستقبل کے تعاون کے لیے جامع فریم ورک پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزارتِ معاشی امور کے اعلامیے کے مطابق اجلاس 15 تا 16 ستمبر 2025 کو تہران میں منعقد ہوا، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان اور ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔اجلاس میں دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کے فعال بنانے اور کاروباری اجلاسوں کے تسلسل پر زور دیا۔

توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لیے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پر بھی اتفاق کیا گیا۔دونوں وزراء نے پروٹوکولز پر دستخط کیے اور اس بات پر زور دیا کہ اجلاس باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی سمت اہم قدم ہے۔

اسرائیلی حملے،قطر اور امریکا دفاعی تعاون کے جامع معاہدے کے قریب

بھارت اورامریکہ کے تجارتی مذاکرات ناکام ہوگئے

پی آئی اے اربوں روپے کے واجبات وصول کرنے میں ناکام، آڈٹ رپورٹ

بھارتی ٹیم کے رویے پر بھگونت مان کی تنقید، کرتارپور نہ جانے دینے پر ناراض

Shares: