پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں روانہ کیا جائے گا۔
سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ قدرتی آفات جیسے سیلاب، زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ کی بروقت وارننگ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جبکہ یہ زرعی پیداوار کے جائزے اور شہری منصوبہ بندی میں بھی مدد فراہم کرے گا،یہ پاکستان کے خلائی اور سائنسی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے، یہ سیٹلائٹ ہماری آفات سے نمٹنے، غذائی تحفظ اور ماحولیاتی نگرانی کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا‘۔
رواں سال مئی میں پاکستان، چین کے خلائی اسٹیشن ٹریننگ پروگرام میں شامل ہونے والا پہلا غیر ملکی ملک بنا تھا، اس معاہدے کے تحت دو پاکستانی خلانوردوں نے چین کے انسان بردار خلائی پروگرام کے لیے تربیت حاصل کی،ان میں سے ایک خلانورد کو مستقبل میں چین کے تیانگونگ اسپیس اسٹیشن پر سائنسی پے لوڈ اسپیشلسٹ کے طور پر مشن کا حصہ بنائے جانے کی توقع ہے۔
علیزے شاہ کا جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنےکادعویٰ
جنوری میں پاکستان نے اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ چین کے شمالی شہر جیوکوان سے خلا میں روانہ کیا تھا، اس سیٹلائٹ کا مقصد قدرتی وسائل کی نگرانی، آفات سے نمٹنے، شہری ترقی اور زرعی بہتری کو فروغ دینا تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں سپارکو نے اعلان کیا تھا کہ اس کا تیار کردہ روور 2028 میں چین کے چانگ ای-8 مشن کے ساتھ چاند کے جنوبی قطب پر بھیجا جائے گا، اس اقدام کو پاکستان کی خلائی تاریخ میں ایک ’اہم پیشرفت‘ قرار دیا گیا تھایہ تمام اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کس طرح خلائی ٹیکنالوجی کو قومی ترقی اور آفات سے نمٹنے کے لیے بروئے کار لا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔
ملک میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی، الرٹ جاری