فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے درمیان بڑھتے سفارتی روابط نے دوطرفہ تعلقات میں بہتری پیدا کی ہے، جس پر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا ہے،یہ پیشرفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سفارتی رابطوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
فنانشل ٹائمز‘ کی ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے حالیہ سفارتی روابط امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں نمایاں بہتری کا باعث بنے ہیں اور اس پر بھارت نے سخت ردعمل دیا ہے،اسلام آباد، نئی دہلی اور واشنگٹن میں موجود نمائندوں کی رپورٹ میں ’فنانشل ٹائمز‘ نے اسے اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں ایک غیر متوقع بحالی قرار دیا۔
اخبار کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اس سال گرمیوں میں دو مرتبہ امریکا میں اعلیٰ سطح کے مواقع پر خوش آمدید کہا گیا، جن میں سب سے حالیہ موقع فلوریڈا کا تھا جہاں انہوں نے امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے کمانڈر جنرل مائیکل کُرلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں شرکت کی،عاصم منیر نے جون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دوپہر کے کھانے پر دو گھنٹے نجی ملاقات بھی کی تھی، جو اس وقت ہوئی جب پاکستان اور بھارت کو دہائیوں میں سب سے خونریز جھڑپ کا سامنا کرنا پڑا تھا، یہ ملاقات خاص طور پر اس لیے قابل ذکر تھی کہ اس سے قبل ٹرمپ نے پاکستان پر کھلے عام تنقید کی تھی۔
باجوڑ: گرینڈ جرگے کا دہشت گردوں کو پناہ نہ دینے کا اعلان
ایشیا پیسفک فاؤنڈیشن کے نان ریزیڈنٹ سینئر فیلو مائیکل کوگل مین نے ’فنانشل ٹائمز‘ کو بتایا کہ امریکا،پاکستان تعلقات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حیران کن ہے، وہ اس تعلق کو اس وقت ایک غیر متوقع بحالی بلکہ ایک نئی شروعات سے تعبیر کریں گے، پاکستان نے بہت کامیابی سے یہ سمجھ لیا ہے کہ ایک غیر روایتی صدر کے ساتھ کس طرح روابط قائم کیے جانے چاہئیں۔
فنانشل ٹائمز نے اس نرم رویے کی وجہ سینیئر پاکستانی حکام کی سفارتی حکمت عملی کو قرار دیا جس میں انسداد دہشت گردی تعاون، ٹرمپ کے کاروباری نیٹ ورک میں موجود شخصیات تک رسائی اور توانائی، معدنی وسائل اور کرپٹو کرنسی سے متعلق معاہدے شامل ہیں، ان اقدامات کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے لیے مثبت پیغام رسانی بھی کی گئی۔
رپورٹ میں ایک اہم پیشرفت مارچ میں داعش-خراساں کے ایک مشتبہ رکن کی گرفتاری اور اسے امریکی تحویل میں دینے کو قرار دیا گیا، جس پر 2021 میں کابل ایئرپورٹ بم دھماکے کا الزام تھا، صدر ٹرمپ نے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں اس گرفتاری پر پاکستان کو سراہا تھا۔
بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا امکان، الرٹ جاری
اخبار نے اپریل میں ٹرمپ کی حمایت یافتہ کرپٹو کرنسی اسکیم ورلڈ لبرٹی فنانشل اور پاکستان کی کرپٹو کونسل کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کی تفصیلات بھی بیان کیں، اس منصوبے کے بانیوں میں سے ایک نے پاکستان کے دورے کے دوران ملک کے معدنی وسائل کی وسعت پر بات کی تھی۔
علاقائی ردعمل کے حوالے سے ’فنانشل ٹائمز‘ نے کہا کہ بھارت نے تعلقات کی اس گرم جوشی پر شدید جھنجھلاہٹ کا اظہار کیا، خاص طور پر اس وقت جب اسے امریکی درآمدی ٹیرف میں 50 فیصد کا اضافہ برداشت کرنا پڑا، جب کہ پاکستان کی شرح 19 فیصد مقرر کی گئی۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ امریکا نے مئی میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی کی تھی اور نئی دہلی نے زور دیا کہ یہ معاہدہ براہِ راست دونوں ممالک کی افواج کے درمیان طے پایا تھا۔








