ڈی جی اسپارکو افتخار بھٹی نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ لانچ پاکستان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ڈی جی اسپارکو نے کہا کہ یہ بہت خوشی کا موقع ہے، پاکستان کی اسپیس تحقیق ترقی کی جانب گامزن ہے،یہ سیٹلائٹ لانچ پاکستان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے،پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے،یہ سیٹلائٹ زراعت اور زمینی حقائق میں اہم معاونت فراہم کرے گا،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ ادوار میں بھی سیٹلائٹ بھیجے ہیں، اسپیں بیس ڈیٹا کے تجزیہ کی صلاحیت بھی ہے، اس سیٹلائٹ سے زلزلے، سیلاب کی آگاہی اور زمین کی حرکت پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی، پانی کی قلت، گلیشیئر پگھلنے،گرمی اور بدلتے موسم سے متعلق معلومات بھی ملیں گی۔

واضح،رہےکہ،پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین کے ژچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کر دیا گیا اس اہم موقع پر پاکستان کے خلائی ادارے سپارکو کے سائنس دان بھی چین میں موجود تھے۔

ترجمان سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ پاکستان کے ریموٹ سینسنگ بیڑے کو مزید مضبوط کریگا، نیا سیٹلائٹ شہری منصوبہ بندی، زراعت، گلیشیئرز کے پگھلاؤ، جنگلات کی کٹائی، سیلاب، زلزلے اوردیگرقدرتی آفات کی نگرانی میں کلیدی کردارادا کرے گا،نیا سیٹلائٹ ماحولیاتی تبدیلیوں کی نگرانی، قدرتی وسائل کے تحفظ، اور پیشگی وارننگ سسٹم کو مزید بہتر بنانے میں سنگِ میل ثابت ہوگا، یہ لانچنگ ادارے کے “ویژن 2047” اور قومی خلائی پالیسی کا عملی اظہار ہے۔

سپارکو کی جانب سے اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی اور کراچی میں ہیڈکوارٹر سے لانچنگ کی براہِ راست نگرانی کی گئی، ملکی وغیرملکی ماہرین نے اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے ایک بڑا سائنسی و تکنیکی قدم قرار دیا ہے۔

Shares: