طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف علی درانی کا کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق بیان مسترد کر دیا۔
باغی ٹی وی: پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف علی درانی نے افغان میڈیا کو انٹرویو کے دوران ٹی ٹی پی کو افغان علاقوں میں منتقل کرنے کے امارات اسلامیہ افغانستان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا۔
افغان میڈیا کے مطابق آصف علی درانی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ وزیرستان کے مہاجرین جو تنازعات کی وجہ سے افغانستان میں داخل ہوئے ہیں انہیں پاکستان منتقل کیا جائے گا۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا ان افراد کی منتقلی پاکستان کو افغانستان سے خطرات کے تحفظ کی یقین دہانی کے طور پرکی جائے گی،اگر پاکستان میں کوئی سرگرم ہے یا کسی کی تحریک چل رہی ہے تو یہ پاکستان کا مسئلہ ہے پاکستان کو اپنا مسئلہ خود حل کرنا چاہیے، ہم افغان سرزمین سے پاکستان کے لیے خطرہ بننے کی کسی کو اجازت نہ دینے کے پابند ہیں۔
آدھا گھنٹہ حرکت قلب بند، عراقی حاجی کی جان بچالی گئی
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں آصف درانی کو وزیراعظم کا نمائدہ خصوصی برائے افغانستان تعینات کیا گیا تھا ،وزارت خارجہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ آصف درانی کو وزیراعظم کا نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تعینات کردیا گیا آصف درانی اس سے قبل افغانستان، ایران اور متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں، صادق خان کے استغفےٰ کے بعد نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا عہدہ خالی تھا۔
افغانستان کے امور کے لیے پاکستان کے سابق خصوصی نمائندے محمد صادق نے تین سال عہدے پر رہنے کے بعد گزشتہ سال اگست کے آغاز میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔