مزید دیکھیں

مقبول

ارشد ندیم نے نیرج چوپڑا کی دعوت مسترد کردی

پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ جویلین تھرور اسپیشلسٹ ارشد ندیم...

پی آئی اے نجکاری، پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ

حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نجکاری کے لیے...

سعودی وزیردفاع نے خامنہ ای کو شاہ سلمان کا پیغام پہنچا دیا

سعودی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر آیت...

کھاریاں گیریژن میں آٹھویں بین الاقوامی مشق،آرمی چیف مہمان خاص

کھاریاں گیریژن میں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے ہوئے...

پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کے لیے تحقیقاتی نظام بہتر بنایا جائے،آئی ایم ایف

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں سرکاری بدانتظامی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے مقدمات میں سیاسی مقاصد کے لیے ہراسانی ختم کی جائے-

باغی ٹی وی : آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ 7 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کے تحت طے پانے والی شرائط سے متعلق رپورٹ میں عالمی ادارے نے پاکستان میں سرکاری بدانتظامی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے مقدمات میں سیاسی مقاصد کے لیے ہراسانی ختم کی جائے۔

حکومت سے مطالبات میں عالمی ادارے نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کو زیادہ آزاد اور خود مختار بنانے کے اقدامات کیے جائیں اور نیب کو احتساب کے لیے مزید مؤثر بنایا جائے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کے لیے تحقیقاتی نظام بہتر بنایا جائے، جون 2025 تک کرپشن کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

آئی ایم ایف نے رپورٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ انسداد کرپشن کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کی روشنی میں جائزہ رپورٹ تیار کی جائے اور کرپشن کے خلاف مقدمات میں سرکاری اداروں کی کمزور قانونی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے تمام سرکاری افسران کے اثاثوں کی معلومات رسائی آسان بنائی جائے، سرکاری افسران کے غیر قانونی طریقے سے بڑھتے اثاثوں کو روکا جائے اور سرکاری افسران کے اثاثوں اور آمدن کے گوشواروں کو پبلک کیا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ فروری تک سرکاری افسران اور اراکین پارلیمنٹ کےاثاثے پبلک کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے، تمام سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کے لیے ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کیا جائے، نیب کو کرپشن کی تحقیقات کے لیے درست ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاتا اور مطالبہ کیا کہ پاکستان میں سرکاری اداروں میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔

صحرا صحارا میں بارش،50 سال سے خشک جھیل دریا بن گئی