مزید دیکھیں

مقبول

امریکی ایوان کی کمیٹی کی طالبان کو مالی امداد روکنے کے بل کی منظوری

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے...

برطانیہ میں کوکین اسمگل کرنے والے کو 10 سال قید کی سزا

برطانوی ایئرپورٹ پر ایک 35 سالہ شخص کو برطانوی...

ڈیرہ غازی خان تا ملتان شٹل ٹرین ، سردار اویس لغاری اور حنیف عباسی نے کیا افتتاح

ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی)وفاقی وزیر توانائی سردار...

سیالکوٹ: پنجاب کی صدیوں پرانی ثقافت کا رنگا رنگ اظہار، بچوں نے دیہاتی میلے سے جوڑ دیا

سیالکوٹ ( بیوروچیف شاہد ریاض+سٹی رپورٹر) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر...

سیستان میں 8پاکستانیوں کا قتل،پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا

اسلام آباد: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا سیستان میں قتل ہونے والے 8 پاکستانیوں کے قتل پر بیان سامنے آیا ہے۔

باغی ٹی وی : ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیستان کے شہر مہرستان میں 8 پاکستانی شہریوں پر مسلح حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ غیر انسانی اور بزدلانہ واقعہ ناقابل قبول ہےدہشتگردی پورے خطے کے لیے ایک مستقل اور مشترکہ خطرہ ہے، دہشتگردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام ممالک کو مشترکہ جدوجہد کرناہوگی۔

سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رجحان گزشتہ دہائیوں میں ہزاروں بےگناہ انسانوں کی جانیں لےچکا ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے اجتماعی اور مربوط کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہیں،اس ناخوشگوار واقعے کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپاکر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس افسوسناک واقعے سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو اجتماعی اور مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

دوسری جانب بلوچستان کے شہر چاغی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایران میں قتل کیےگئے 8 پاکستانیوں کی میتوں کی حوالگی کے لیے ایرانی حکام سے رابطہ ہوا ہے تہران میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں ہیں، میتیں واپس آنے میں 2 سے 3 روز لگ سکتے ہیں،

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور بزدلانہ کارروائی میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ میتوں کی واپسی کے لیے ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں، تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متحرک ہیں، واقعےکی تفصیلات کی تصدیق کے منتظر ہیں۔

اپووا خواتین کانفرنس،یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی .تحریر: سیدہ عطرت بتول نقوی

ایران کے سرحدی شہر مہرستان میں گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے 8 افراد کو قتل کردیا تھا جاں بحق افراد میں سے پانچ کی شناخت ہو چکی ہے جن میں دلشاد، ان کے بیٹے نعیم، اور تین نوجوان جعفر، دانش اور ناصر شامل ہیں۔ دلشاد اس آٹو ورکشاپ کے مالک تھے جہاں حملہ آور رات کے وقت داخل ہوئے، مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھے اور انہیں قریب سے گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔

یہ واردات کسی عام جرم کا حصہ نہیں بلکہ ایک باقاعدہ منظم اور سوچے سمجھے دہشت گردانہ حملے کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس خونریز حملے میں بلوچ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیموں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، جو ایران میں اپنے مضبوط نیٹ ورک اور محفوظ پناہ گاہوں کے باعث برسوں سے سرگرم ہیں۔

ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی:5پاکستانیوں نے غیرمعمولی جرات سے پوری ملائشین قوم کے دل جیت لئے

یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستانی مزدوروں کو ایران کی سرزمین پر نشانہ بنایا گیا ہو۔ گزشتہ برس جنوری میں بھی ایرانی صوبے سیستان میں ایک حملے کے دوران متعدد پاکستانی مزدوروں کو قتل کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پاکستان نے آپریشن ”مرگ بر سرمچار“ کے تحت ایران میں موجود دہشت گردوں کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم، حالیہ واقعہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران ان دہشت گرد تنظیموں کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دلخراش واقعہ نہ صرف ایرانی سرزمین پر سیکیورٹی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، بلکہ یہ سوال بھی اٹھاتا ہے کہ آیا ایران غیر ملکی باشندوں، خاص طور پر پاکستانی مزدوروں کی جان و مال کے تحفظ کو سنجیدہ لیتا بھی ہے یا نہیں۔

ملک کے 20 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

دفاعی ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری کی خاموشی پر شدید تنقید کی ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر خدانخواستہ یہی واقعہ پاکستان میں پیش آتا تو انسانی حقوق کے بین الاقوامی علمبردار اور قوم پرست تنظیمیں ریاستی اداروں پر تنقید کرنے میں ایک لمحہ ضائع نہ کرتیں۔

ایک دفاعی تجزیہ کار نے تلخ سوال اٹھایا کہ کیا پاکستانی مزدوروں کا خون اتنا سستا ہے کہ ان کے قاتلوں کی مذمت تک کرنے کی جرات بھی دنیا نہیں کر رہی؟ کیا ایران جیسے ملک کو غیر ملکی محنت کشوں کی سیکیورٹی کی کوئی فکر نہیں؟-

سندھ میں نہروں کا تنازعہ،ذوالفقار بھٹو جونیئر کی ماحولیاتی آواز اور سیاسی رسہ کشی