جب زمین اپنے دامن میں شہروں، گاؤں اور کھیتوں کو سمیٹتی ہے تو سمندر اپنی وسعت میں ایک ایسی سرحد رکھتا ہے جو بظاہر بے کنار ہے مگر حقیقت میں ہماری بقا اور سلامتی کی ضامن ہے۔ انہی نیلگوں لہروں کے بیچ پاکستان نیوی، ایک خاموش مگر جاگتی آنکھ کی مانند، اپنے وطن کی بحری سرحدوں پر پہرہ دیتی ہے۔پاکستان نیوی محض ایک عسکری قوت نہیں بلکہ ایک ایسی علامت ہے جو قومی غیرت، عزم اور وقار کی آئینہ دار ہے۔ گہرے سمندر کے پرسکون پانیوں میں چھپی ہوئی ان کی موجودگی دشمن کے لیے ایک غیر مرئی دیوار ہے، اور جب کبھی کوئی خطرہ اُبھرنے کی جسارت کرے تو یہ بحری مجاہدین فولاد کی طرح آہنی عزم کے ساتھ سامنے آتے ہیں۔
یہ محافظ صرف ہتھیاروں سے لیس نہیں بلکہ ایک نظریے سے مزین ہیں،نظریۂ پاکستان، جس کی حفاظت کے لیے وہ اپنی زندگیاں وقف کر چکے ہیں۔ ان کے جہاز سمندر کی وسعت کو کاٹتے ہوئے اُس اعتماد کی گواہی دیتے ہیں جو ایک خودمختار قوم کو زیب دیتا ہے۔ ان کہ آبدوزیں، سطحِ سمندر کے سکوت کے نیچے چھپی ہوئی بجلی کی مانند، دشمن کے ارادوں کو خاکستر کرنے کی سکت رکھتی ہیں۔پاکستان نیوی نے وقتاً فوقتاً اپنی صلاحیتوں کو نہ صرف عسکری محاذ پر منوایا ہے بلکہ سمندری تجارت، قدرتی وسائل کے تحفظ اور بین الاقوامی مشنز میں بھی اپنا لوہا منوایا ہے۔ ان کے کردار نے یہ ثابت کیا ہے کہ سمندروں کا یہ نگہبان صرف پاکستان کا محافظ نہیں بلکہ عالمی امن کا ایک معتبر ستون بھی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ زمین کے سپاہی آنکھوں کے سامنے پہرہ دیتے ہیں، لیکن سمندر کے یہ نگہبان اپنی خاموشیوں میں ایک ایسی داستان رقم کرتے ہیں جو اکثر نظروں سے اوجھل رہتی ہے۔ مگر ان کی قربانی، ان کی جاں فشانی اور ان کی مستعدی وہ امانت ہے جس پر پورا وطن فخر کرتا ہے۔پاکستان نیوی کی موجودگی ہر پاکستانی کے دل کو یہ یقین دلاتی ہے کہ ہماری بحری سرحدیں اتنی ہی محفوظ ہیں جتنی ہمارے خواب اور ہماری امیدیں۔ یہ وہ ادارہ ہے جس کے سائے میں ہماری آنے والی نسلیں سمندر کی وسعتوں کو اعتماد کے ساتھ دیکھتی ہیں، اور جانتی ہیں کہ ان کے پاس ایک ایسی ڈھال ہے جو ہر طوفان کا مقابلہ کرنے کی قدرت رکھتی ہے۔








