پاکستان نیوی کے بحری بیڑے میں جدید جنگی جہاز بابر اور حنین شامل

0
88
pak navy

یوم دفاع پاکستان کے موقع پاک بحریہ میں 2 نئے جنگی بحری جہازوں کی شمولیت کی تقریب ہوئی ہے

تقریب میں صدر مملکت آصف زرداری بطورمہمان خصوصی شریک ہوئے ،تقریب میں ترکیہ کے نائب وزیر برائے قومی دفاع، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف دی نیول اسٹاف، کراچی شپ یارڈز کے سینئر نمائندگان اور مسلح افواج کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی.صدرآصف علی زرداری نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع پراس عظیم تقریب میں شرکت میرے لئے باعث فخرہے.کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے ہماری مسلح افواج ہمہ وقت تیارہیں.مضبوط نیوی سمندری سرحدوں کی حفاظت کی ضمانت ہے.ترکیہ اوررومانیہ کے تعاون پرشکرگزارہیں.یوم دفاع پرپاک بحریہ میں 2جہازوں کی شمولیت باعث اطمینان ہے.دونوں جہازمیری ٹائم چیلنجزسے نمٹنے میں اہم کرداراداکریں گے.اعلیٰ معیارکے جہازتیارکرنے پرٹیکنیکل ٹیم کومبارکبادپیش کرتاہوں.صدرمملکت نے بحری جہازوں کاسکرول حوالے کیا،پاک بحریہ کے سربراہ نے صدرمملکت کو دونوں جہازوں کے ماڈل پیش کئے

جدید ترین حربی قوت اور ٹیکنالوجی کے حامل پی این ایس بابر اور پی این ایس حنین بالترتیب ترکیہ اور رومانیہ کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں،پی این ایس بابر اور پی این ایس حنین کی بیک وقت پاک بحریہ کے فلیٹ میں شمولیت ہوئی،ترکی میں تیار کیا جانے والا پہلا ملجم/بابر کلاس جہاز پی این ایس بابر باضابطہ طور پر پاک بحریہ کا حصہ بن گیا،رومانیہ میں تیار کیا گیا تیسرا آف شور پٹرول ویسل پی این ایس حنین بھی پاک بحریہ میں شامل ہو گیا،

پی این ایس بابر کی تعمیر کا آغاز 4 جون 2024ء کو ہوا تھا،پی این ایس بابر 15 اگست 2021 کو لانچ کیا گیا جبکہ کمیشننگ 23 ستمبر 2023 کو ہوئی،ورٹیکل لانچنگ سسٹم سے لیس بابر کلاس کے 4 جہاز پاک بحریہ میں شامل کئے جا رہے ہیں،پاک ترک معاہدے کے تحت 2 جہاز استنبول اور 2 کراچی میں تیار کئے جا رہے ہیں،بابر کلاس کے 3 دیگر جہاز پی این ایس بدر، طارق اور خیبر اس وقت تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں،بابر کلاس جہاز بیک وقت سطح آب، زیر آب اور فضا میں جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے،2888 ٹن بابر کلاس جہاز پر فضائی خطرات سے نمٹنے کے لئے ورٹیکل لانچ سسٹم کے ذریعے ہدف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے،پاک بحریہ کے لئے تیسرا یرموک کلاس او پی وی 2600 بھی رومانیہ کے گالاٹی شپ یارڈ میں تیار کیا گیا ہے،یرموک کلاس کے پہلے 2 جہازوں کے مقابلے میں آخری دو او پی ویز 2600 ٹن ڈسپلیسمنٹ کے حامل ہیں،یرموک کلاس جہازوں کو بے مثال خوبیوں کی بدولت پاکستان نیوی میں گائیڈڈ میزائل کورویٹس کا درجہ حاصل ہے،پی این ایس حنین سمیت یرموک کلاس کے تمام جہاز سطح اور فضا میں جنگ کے ساتھ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے لئے بھی موزوں ہیں،98 میٹر طویل پی این ایس حنین کی رفتار 24 ناٹس کے لگ بھگ ہے،ورٹیکل لانچنگ سسٹم کی مدد سے پی این ایس حنین سطح سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل داغ سکتا ہے،76 ایم ایم مین گن کے ساتھ پی این ایس حنین پر 20 ایم ایم کی دو سیکنڈر گنز بھی نصب ہیں،یرموک کلاس کے چاروں جہازوں کو اسلامی تاریخ کی اہم جنگوں سے منسوب کیا گیا ہے،پی این ایس یرموک اور تبوک کے بعد پی این ایس حنین بھی پاک بحریہ کی قوت و استعداد کار میں بہترین اضافہ ہو گا،یرموک کلاس کا چوتھا اور آخری جہاز پی این ایس یمامہ رواں برس فروری میں لانچنگ کے بعد تکمیل کے مراحل سے گزر رہا ہے،بابر کلاس جہاز پاک ترک دفاعی تعاون کا مظہر ہیں۔ اور دونوں ممالک میں دفاعی پارٹنرشپ کا ثبوت ہیں

دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی،آرمی چیف

یوم دفاع پاکستان،ملکی سلامتی کیلئے دعائیں،شہدا کی قبروں پر سلامی

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،فیض حمید کیخلاف ثبوتوں پر کاروائی ہو رہی، ترجمان پاک فوج

فوج میں کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد استحکام کیلئے لازم ہے،آرمی چیف

پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ نوجوان ہیں، انہیں ضائع نہیں ہونے دیں گے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

شرپسند عناصر عوام اور مسلح افواج میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آرمی چیف

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

نا اتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر

مضبوط جمہوریت کے لیے درست معلومات کا فروغ لازمی ہے۔آرمی چیف

Leave a reply