وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کےجوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے، ایران کو پرامن مقاصد کے لیے جوہری قوت حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے، پاکستان ایران کے حق کے لیے اس کے ساتھ کھڑا ہے
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان اخوت و برادری پر مبنی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عزم دہرایا،وزیراعظم نے کہا کہ ’ایران ہمارا انتہائی برادر اور دوست ملک ہے، اور صدر مسعود پزشکیان کا پہلا دورۂ پاکستان ہمارے لیے باعثِ افتخار ہے۔ ہم نے باہمی ملاقات میں تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے بات چیت کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی ہے وزیراعظم نے شہدا کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے ایرانی افواج اور عوام کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا،ایرانی قیادت نے دانشمندانہ انداز میں شاندار فتح حاصل کی، اور دشمن کے خلاف مضبوط فیصلے کیے،پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے اور ایران کے ساتھ ہر قدم پر کھڑا ہے۔‘
لندن:دوافغان پناہ گز ین 12 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی اور اغوا کے الزام میں گرفتار
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے آج کئی اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جنہیں جلد باضابطہ معاہدوں میں تبدیل کیا جائے گا۔’ہمارا ہدف 10 ارب ڈالر کی باہمی تجارت ہے، جو ہم جلد حاصل کریں گے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ ایک ہے، اور خطے میں امن و ترقی کے لیے دونوں ملکوں کا وژن یکساں ہے۔
وزیراعظم نے اسرائیل کی غزہ میں جاری بربریت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ میں ہر لمحہ معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام ہو رہا ہے، اسرائیل خوراک کو بھی فلسطینیوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ مہذب دنیا کو اب بھرپور آواز اٹھانی چاہیے اور فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے،دنیا کو غزہ میں امن کے لیے متحد ہونا ہوگا، کیونکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غزہ سے مختلف نہیں۔ کشمیر کی وادی مظلوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے۔
غیر رجسٹرڈ عازمین سے بھی حج درخواستیں وصول کرنے کا فیصلہ
پریس کانفرنس سے قبل دونوں رہنماؤں نے باقاعدہ معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی، اس موقع پر مختلف وزرا اور اعلیٰ حکام کے مابین 10 سے زائد یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا جن میں وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ اور ایرانی ہم منصب کے درمیان ٹیکنالوجی تعاون کی یادداشت،ایرانی وزیر تجارت اور پاکستانی وزیر خوراک کے درمیان تجارتی تعاون کی یادداشت،وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے اور ایرانی وزیر خارجہ کے درمیان مالیاتی و ریلوے شراکت،وفاقی وزیر خالد مگسی اور ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کے درمیان مختلف سماجی و ثقافتی معاہدے،ثقافتی روابط، موسمیاتی تبدیلی، بحری امور، قانون و انصاف، داخلہ اور فضائی خدمات کے شعبوں میں متعدد یادداشتوں کا تبادلہ، شامل تھے-
اسحٰاق ڈارسے ایران کے صدر کی ملاقات








