سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کا پاکستان کے ساتھ 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

pak saudi mulaqat

اسلام آباد: سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے آج اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کے ساتھ دستخط کیے جانے والے 27 مفاہمتی یادداشتیں (MoUs) دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے نئے سفر کا آغاز ہیں۔ سعودی وزیر نے پاکستانی حکومت کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی، اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو سعودی عرب کے عزم کا عکاس ہے کہ وہ پاکستان کی ترقی میں مدد دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر سعودی عرب کے ساتھ دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، اور یہ تعلقات دن بہ دن مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
سعودی وزیر کی آمد کو دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ دورہ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد بھی دی، جو کہ پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے۔اس موقع پر، وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے ہونے والی پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے بھی آگاہ کیا اور ایوی ایشن کے شعبے، خاص طور پر بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا بھی اعادہ کیا، خاص طور پر دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی حمایت کا ذکر کیا۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں سعودی عرب کے موقف کی بھی تعریف کی، خاص طور پر فلسطین، کشمیر، اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اور یہ تعلقات دونوں قوموں کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔اس ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، اور دیگر وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں ایک اہم پیش رفت ہے، اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔

Comments are closed.