وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارت مسلسل آبی جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے جس سے پاکستان کے معاشی اور زرعی شعبے متاثر ہو سکتے ہیں، پاکستان عالمی قوانین اور معاہدات کی روشنی میں اس مسئلے کو اجاگر کر رہا ہے۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے امریکا کی قائم مقام ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری جنوبی وسطی ایشیائی امور شیلی سیور نے وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات، باہمی تعاون اور علاقائی امور پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات تاریخی نوعیت کے حامل ہیں اور پاکستان قومی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے امریکا کے ساتھ مضبوط شراکت داری کا خواہاں ہےانہوں نے سائنسی، تکنیکی اور تعلیمی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا اور کہا کہ سائنسی اور تعلیمی اشتراک کو فروغ دینا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، فل برائٹ پروگرام کے تحت پاکستانی طلبہ امریکا کی معیاری جامعات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو انسانی وسائل کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انسانی وسائل ملک کا ’’بنیادی سافٹ ویئر‘‘ہیں جو انفرا اسٹرکچر کو فعال اور مؤثر بناتے ہیں، معیاری یونیورسٹیاں اور اعلیٰ تعلیمی نظام ہی ممالک کو سپر پاور بناتے ہیں، بھارت مسلسل آبی جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے جس سے پاکستان کے معاشی اور زرعی شعبے متاثر ہو سکتے ہیں، پاکستان عالمی قوانین اور معاہدات کی روشنی میں اس مسئلے کو اجاگر کر رہا ہے۔
احسن اقبال نے امریکی وفد کو آگاہ کیا کہ پاکستان 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر معیشت کے ہدف کی جانب بھرپور کوششیں کر رہا ہے اور ’’اڑان پاکستان‘‘ پروگرام کے تحت تعلیمی شعبے میں بنیادی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، پاکستان امریکا نالج کاریڈور کے ذریعے آئندہ 10 برسوں میں 10 ہزار معیاری پی ایچ ڈی اسکالرز تیار کرنے کا ہدف مقرر ہے جو مستقبل کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔








