عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 28 ویں آئینی ترمیم کیلئے تجاویز وفاقی حکومت کو ارسال کردیں۔
اے این پی ترجمان کے مطابق 28ویں آئینی ترمیم میں پختونخوا کی تاریخی شناخت کو بحال کیا جائے۔ اے این پی صوبے کے نام کو ’’پختونخوا‘‘ تسلیم کرنے کے مطالبے کو دہراتی ہے تاکہ اس خطے کی تاریخی، لسانی اور تہذیبی شناخت کو آئینی حیثیت ملے۔ 28ویں آئینی ترمیم میں تمباکو کاشتکاروں کے تحفظ اور صوبائی محصول کے حق کو یقینی بنایا جائے۔ 28ویں آئینی ترمیم میں مقامی حکومتوں کے مستقل قیام کو آئینی ضمانت دی جائے۔ اے این پی مطالبہ کرتی ہے کہ آرٹیکل 140 اے کے مطابق ملک بھر میں ہر چار سال بعد باقاعدگی سے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور انہیں آئینی تحفظ دیا جائے۔ یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی انتظامی اتھارٹی کو ان اداروں کو معطل، تحلیل یا ان کی جگہ لینے کا اختیار حاصل نہیں ہوگا۔ آئین میں کسی بھی ترمیم کا مقصد عوامی مفاد، صوبائی حقوق کا تحفظ اور وفاقی جمہوریت کی مضبوطی ہونا چاہیے۔ اگر ان اصولوں کو نظرانداز کیا گیا تو عوامی نیشنل پارٹی ایسی کسی بھی ترمیم کی پارلیمان اور عوامی سطح پر بھرپور مزاحمت کرے گی۔








