پاکستان کو آئی ایم ایف کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت، سخت شرائط کا سامنا

0
80
IMF

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت فوری طور پر تقریباً ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کر دی گئی ہے۔ تاہم، قرض پروگرام کے ساتھ آئی ایم ایف کی سخت شرائط بھی سامنے آئی ہیں۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کی شرائط میں ایک اہم شرط یہ ہے کہ پاکستان کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے فارمولے پر نظرثانی کرنا ہو گی۔ اس کے علاوہ، آئی ایم ایف صوبائی حکومتوں کے اخراجات کی نگرانی بھی کرے گا تاکہ مالی نظم و ضبط کو یقینی بنایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، وفاق اور صوبوں کے درمیان نیشنل فنانس پیکٹ پر بات چیت جاری ہے، جس کا مقصد توانائی کے شعبے میں جی ڈی پی کا صرف ایک فیصد سبسڈی فراہم کرنا ہے۔ مزید برآں، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے دوران کسی بھی قسم کی ضمنی گرانٹس جاری نہیں کرے گا۔آئی ایم ایف کی شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ پاکستان زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لائے گا، ساتھ ہی پراپرٹی اور ریٹیل سیکٹر کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے جامع اصلاحات متعارف کروانے کی شرط بھی رکھی گئی ہے، جس کے تحت حکومت پاور پرچیز معاہدوں پر نظر ثانی کرے گی۔
شرائط کے تحت، مستقبل میں پنجاب حکومت کی طرز پر بجلی کی قیمتوں پر کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ غذائی اجناس کی امدادی قیمتوں کا تعین بھی نہیں کیا جائے گا جبکہ وفاقی حکومت کے ڈھانچے میں کمی کی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات میں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق بھی کیا گیا ہے۔

Leave a reply