12 اکتوبر 1999 کا دن نہ ہوتا تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر ہوتا،رانا ثناء اللہ

نواز شریف ملک کیلئے امید بن کر آرہا ہے دیگر جماعتوں کو ساتھ دینا چاہئے.
rana sanaullah

فیصل آباد: ن لیگی رہنما، سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے مسلم لیگ ن کے ڈویژنل تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج تمام افراد کی یہاں موجودگی 21 اکتوبر کے ایونٹ کو کامیاب کرنے کا عزم ہے،

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ 25 سال پہلے 12 اکتوبر 1999 کا دن ایک سیاہ دن تھا،اس دن ایک غیر آئینی مارشل لا مسلط کیا گیا،12 اکتوبر 1999 کا دن نہ ہوتا تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر ہوتا،12 اکتوبر کا دن نہ ہوتا تو ہم اس معاشی بدحالی کا شکار نہ ہوتے،16 ماہ میں سے 11 ماہ آئی ایم ایف کو مناتے گزرے، اس وقت کی حکومت اور وزیر اعظم نے یہ حرکت کی جس کا خمیازہ ہم نے بھگتا، آئی ایم ایف سے قسط جاری کرنے کا کہا تو جواب ملا آپ نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی، پاکستان کو ایک ایڈونچر سے گزارا گیا، ایک شخص جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ پہنچا مگر اپوزیشن سے بات تک نہ کی، اپوزیشن نے چئیرمین پی ٹی آئی کو بطور وزیر اعظم مل بیٹھنے کا کہا، شہباز شریف نے کہا تھا آپ جیسے بھی ہیں آئیں چارٹر آف اکانومی پر مل بیٹھیں ، اس شخص نے بات سننے کی بجائے گالیاں دیں اور کہا میں انکو نہیں چھوڑوں گا، دوسری جماعتوں کے پاس کوئی اور آپشن ہے تو بتایا جائے، نواز شریف ملک کیلئے امید بن کر آرہا ہے دیگر جماعتوں کو ساتھ دینا چاہئے.

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بطور سیاسی جماعت الیکشن میں حصہ لینے کا حامی ہوں، لیکن وہ جتھہ جس نے دفاعی تنصیبات کو نقصان پہنچایا اور شہدا کی بے حرمتی کی انہیں سزا بھگتنا ہو گی، کسی کو بد ترین جرم سے اسلئے بری نہیں کیا جا سکتا کہ اس نے الیکشن لڑنا ہے.

آئین ہماری اور پاکستان کی پہچان ، آئین کے محافظ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف کیورواٹیو ریویو،اٹارنی جنرل چیف جسٹس کے چمبر میں پیش 

حکومت صدارتی حکمنامہ کے ذریعے چیف جسٹس کو جبری رخصت پر بھیجے،امان اللہ کنرانی

9 رکنی بینچ کے3 رکنی رہ جانا اندرونی اختلاف اورکیس پرعدم اتفاق کا نتیجہ ہے،رانا تنویر

چیف جسٹس کے بغیر کوئی جج از خود نوٹس نہیں لے سکتا،

 انصاف ہونا چاہیئے اور ہوتا نظر بھی آنا چاہیئے،

 عدالتوں میں کیسسز کا پیشگی ٹھیکہ رجسٹرار کو دے دیا جائے

Comments are closed.