نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے حالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آنے والے دور میں اقتصادی چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کریں گے اور نوجوانوں کو اپنے بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ترغیب دیں گے تاکہ ملک کی معیشت کی بہتری کی راہ ہموار ہو سکے۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کارپوریٹ قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، اور اس حوالے سے کارپوریٹ اتھارٹی کو خودمختار ادارہ بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مسابقتی کمیشن کی اہمیت پر زور دیا، جو صارفین کے حقوق کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی اور معیشت کی بہتری سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور ہمیں مل کر پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام سٹاک مارکیٹوں کے انضمام کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج آج بلندیوں کو چھو رہا ہے، جو معیشت کی مثبت سمت کو ظاہر کرتا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی معیشت میں بے پناہ مواقع موجود ہیں اور ہمیں ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی قرضوں سے نجات حاصل کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ہم مستقبل میں ایک مضبوط معیشت کی بنیاد رکھ سکیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم معاشی خودانحصاری کی طرف بڑھیں تاکہ پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہو سکے۔نائب وزیراعظم نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ملک کی ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور انہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس لا کر ایک نئی سمت دی ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہم نے معیشت کو بچایا ہے، جسے بعض عناصر ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے یاد دلایا کہ 27 سال بعد پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا انعقاد کیا گیا، جو پاکستان کے عالمی سطح پر کردار کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب کبھی سفارتی تنہائی کا شکار نہیں ہوگا اور ایسے عناصر جو پاکستان کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، وہ ناکام ہوں گے۔اسحاق ڈار نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ہمیں پاکستان کو ایک مضبوط اور خودانحصار معیشت کی طرف لے کر جانا ہے اور اس کے لیے ہم سب کو مل کر محنت کرنی ہوگی۔