برطانیہ نے پاکستانی ائیر لائنز پر عائد طویل عرصے سے جاری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد پاکستانی ائیر لائنز برطانیہ کے لیے پروازوں کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔ برطانوی ہائی کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی ائیر لائنز اب یوکے کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت لے کر پروازیں چلا سکیں گی۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق یہ پابندیوں کا خاتمہ سیفٹی لسٹ سے پاکستان کو نکالنے اور تکنیکی عمل کی کامیابی کی بنیاد پر ممکن ہوا ہے۔ پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اس موقع پر کہا کہ وہ جلد ہی پاکستانی ائیر لائن کے ذریعے سفر کرنے کی خواہش مند ہیں اور اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان فضائی رابطوں میں بہتری آئے گی، جس سے خاندانوں کے آپس میں ملاپ میں بھی مدد ملے گی۔
یہ پابندیاں مئی 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کے ایک طیارے کے حادثے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔ اس حادثے کے بعد اس وقت کے وزیر ہوا بازی نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا تھا کہ پاکستان میں ایک تہائی کمرشل پائلٹس کے پاس جعلی ڈگریاں ہیں، جس کی وجہ سے جون 2020 میں برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستانی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
حکومت پاکستان کی مسلسل کوششوں اور اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں گزشتہ برس نومبر میں یورپی یونین نے پاکستانی ائیر لائنز پر سے پابندیاں ہٹا دی تھیں۔ اب برطانیہ نے بھی اسی طرز پر پاکستانی ائیر لائنز کو برطانیہ کے لیے پروازیں چلانے کی اجازت دے دی ہے، جو پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے ایک بڑا مثبت قدم تصور کیا جا رہا ہے۔