پاکستان کو جوہری تحفظ کے کنونشن کے دسویں جائزہ اجلاس کے لیے صدر منتخب کر لیا گیا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر ملک کی اہم کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔ اس انتخاب کا اعلان ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ایک بیان میں کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، "کنونشن آن نیوکلیئر سیفٹی” کے کنٹریکٹ کرنے والے تمام فریقوں نے متفقہ طور پر پاکستان کے فیضان منصور کو دسویں جائزہ اجلاس کے لیے صدر منتخب کیا ہے۔ فیضان منصور، جو پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (PNRA) کے چیئرمین ہیں، اب عالمی سطح پر جوہری تحفظ کے موضوع پر ایک اہم کردار ادا کریں گے۔ یہ انتخاب نہ صرف پاکستان کے جوہری شعبے کی مہارت کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اس کے بین الاقوامی ریکارڈ کی بھی تصدیق کرتا ہے۔اس اعلان کے موقع پر ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ تیزی سے جاری ہے، اور بہت سی ریاستوں کا نیوکلیئر ڈیٹرنس پر انحصار بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں جوہری تحفظ کے معاملات میں پاکستان کی قائدانہ حیثیت اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کو کنٹری گروپ کی سطح پر بھی وائس چیئرپرسن اور نمائندہ منتخب کیا گیا ہے۔ یہ اعزاز اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ عالمی جوہری سلامتی کے میدان میں پاکستان کا کردار تسلیم شدہ ہے اور اسے بین الاقوامی سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ فیضان منصور اپریل 2026 تک نیوکلیئر سیفٹی کے کنونشن کے دسویں جائزہ اجلاس کے عمل کی تکمیل تک صدر کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ یہ مدت عالمی جوہری حفاظت کے قوانین اور ضوابط کے حوالے سے پاکستان کی قیادت کو مزید مستحکم کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔پاکستان کی جانب سے یہ کامیابی نہ صرف بین الاقوامی سطح پر اس کے جوہری تحفظ کے عزم کو ظاہر کرتی ہے بلکہ اس کی عالمی برادری میں بڑھتی ہوئی ذمہ داری اور کردار کو بھی نمایاں کرتی ہے۔

Shares: