وزارت خزانہ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی ٹیرف (محصولات) کے حوالے سے باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مذاکرات کا آغاز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی تجارتی نمائندے ایمبیسیڈر جیمیسن گریئر کے درمیان ٹیلی فون/ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوا۔دونوں فریقین نے تعمیری ماحول میں باہمی تجارتی محصولات کے حوالے سے اپنے اپنے مؤقف کا تبادلہ کیا۔آئندہ چند ہفتوں میں تکنیکی سطح پر تفصیلی مذاکرات پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق دونوں فریقین نے مذاکرات کو جلد از جلد اور کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے کئی ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔پاکستان پر 29 فیصد جوابی ٹیرف عائد ہونے کا امکان تھا، جس سے پاکستان کی برآمدات کو 1.4 ارب ڈالر کا ممکنہ نقصان متوقع تھا۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر کئی ممالک نے امریکا سے رجوع کیا، جس کے بعد امریکی صدر نے ٹیرف کا نفاذ 90 دنوں کے لیے معطل کر دیا تھا۔تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرات تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور برآمدات کے فروغ کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔
پاکستان ریلویز کی 11 ماہ میں 83 ارب روپے کی ریکارڈ آمدن
سوراب حملہ، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی شدید مذمت، شہید کو خراج عقیدت
ملک بھر میں ٹریفک حادثات، خاتون سمیت 9 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی