پاکستانی فورسز کی مؤثر اور شدید جوابی کارروائی کے نتیجے میں متعدد افغان فوجی ہلاک اور خارجی تشکیلیں منتشر ہو گئیں.
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ افغان پوسٹیں خارجیوں کو کور فائر دینے میں ناکام رہیں، جبکہ متعدد افغان چوکیوں اور دہشت گرد ٹھکانوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق انٹرم افغان حکومت کی سرپرستی میں سرگرم خوارج اور داعش کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے آرٹلری، ٹینکوں، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ فضائی وسائل اور ڈرونز کا استعمال کیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کیا جا سکے۔ مزید بتایا گیا کہ افغان فورسز کے اُن ہیڈ کوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جو افغان حکومت کی سرپرستی میں سرگرم خوارجدیتے رہے ہیں۔
کرم ایجنسی میں ٹل کرم بارڈر کے قریب پاکستان اور افغانستان کی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا، جس کے نتیجے میں افغانستان کی تین چیک پوسٹیں تباہ ہو گئیں۔ مقامی صحافی سید عدنان کے مطابق علاقے میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ مقامی قبائل نے لشکروں کی شکل میں افغان بارڈر کا رخ کرلیا ہے، جبکہ مساجد میں اعلانات کے ذریعے لوگوں سے فوج کے ساتھ تعاون کی اپیل کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقامی قبائل اسلحے سے لیس ہو کر پاک فوج کے ساتھ شریک ہیں، اور ہیوی مشین گنوں سے افغان فورسز کو مؤثر جواب دیا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ ویڈیوز میں افغان پوسٹوں میں آگ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے جبکہ افغان اہلکار لاشیں چھوڑ کر پسپا ہو گئے۔ رپورٹس کے مطابق بھارتی ایماء پر جارحیت کرنے والے افغان عسکریت پسندوں کو پاکستانی فورسز کی جانب سے شدید جوابی کارروائی کا سامنا ہے۔
پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی، افغان حدود میں کیمپ تباہ
وطن کے دفاع کے لیے اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں،سرحدی قبائل
امیر خان متقی کی جے شنکر سے ملاقات، کسی ملک کا پرچم آویزاں نہ کیا گیا
وزیرِاعلیٰ کا انتخاب،خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب