بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لُک اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں پاکستان سمیت عالمی معیشت کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے امکانات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ہدف 4.2 فیصد سے کم رہنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ موجودہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو حکومتی توقعات سے تقریباً 0.6 فیصد کم ہے۔ تاہم، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار مجموعی عالمی معیشت کی شرح نمو سے بہتر ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب، عالمی معیشت کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں عالمی معیشت کی شرح نمو 3 فیصد اور 2026 میں 3.1 فیصد متوقع ہے۔ رپورٹ میں عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح میں کمی اور مالیاتی حالات میں بہتری کے آثار دیکھنے کو مل رہے ہیں، جو عالمی اقتصادی استحکام کے لیے خوش آئند ہیں۔تاہم، رپورٹ میں کچھ خطرات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ممکنہ بلند ٹیرف (Product Taxes)، بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور جیو پولیٹیکل کشیدگی کو عالمی معیشت کے لیے بڑے خطرات قرار دیا گیا ہے، جو عالمی معاشی بحالی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف نے عالمی معیشت میں اعتماد کی بحالی اور سازگار اقتصادی حالات کو پالیسی سازوں کے لیے اولین ترجیح قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مؤثر حکومتی پالیسیاں اور عالمی تعاون عالمی معیشت کی مثبت سمت میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔