پاکستان میں کرنسی کی گردش(CiC ) تقریباً 9.4 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔یہ اضافہ معیشت میں بڑھتی ہوئی لیکویڈیٹی کو ظاہر کرتا ہے، جو عالمی سطح پر ڈیجیٹلائزیشن کے رجحان کے برعکس جسمانی کرنسی کی بڑھتی ہوئی مانگ کا مظہر ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق پاکستان کے برڈ منی ( ایم2) میں تازہ ترین رجحانات نے گزشتہ سال میں مستحکم اضافہ دکھایا ہے، جس کے مطابق 17 جنوری 2025 تک برڈ منی 34.9 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے، جو سال بہ سال 2.7 ٹریلین روپے کا اضافہ ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ اس میں سے کرنسی کی گردش مسلسل بڑھتی جا رہی ہے اور اب 9.376 ٹریلین روپے پر کھڑی ہے، جو برڈ منی کا 26.9فیصد حصہ ہے۔تاریخی طور پر، CiC نے 2023 کے وسط سے ایک مسلسل بڑھتے ہوئے رجحان کو برقرار رکھا ہے، جو جون 2023 میں 9.1 ٹریلین روپے سے بڑھ کر آج 9.4 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے۔
کرنسی کی گردش کا ایم 2میں حصہ تقریباً 26فیصد سے 27فیصد کے درمیان رہا ہے، جو بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل بینکنگ کے باوجود معیشت میں کیش کی بڑھتی ہوئی انحصار کو ظاہر کرتا ہے۔معاشی تجزیہ نگار اورایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر حنیف لاکھانی کہ کرنسی کی گردش میں یہ اضافہ بڑھتی ہوئی لیکویڈیٹی کی ضروریات کو ظاہر کرتا ہے اور مالیاتی لین دین کو رسمی بنانے میں مشکلات کی نشاندہی کرتا ہے۔ایسے نمونوں سے معیشت میں کیش پر انحصار کے مسلسل بڑھتے ہوئے رجحانات کی عکاسی ہوتی ہے، جو مالیاتی پالیسی میں تبدیلیوں اور مالیاتی شعبے کی حکمت عملیوں کے لیے اہم اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔کرنسی کی گردش میں اس اضافے کا رجحان معیشت میں لیکویڈیٹی کے دباؤ اور بینکنگ کی محدود رسائی کو اجاگر کرتا ہے۔
سونے کی قیمت میں آج معمولی کمی
ٹرمپ نے اہم ایجنسیوں کے کئی عہدیداروں کوبرطرف کردیا
کینیڈین امیگریشن، 2027 تک کینیڈا میں عارضی رہائشیوں کی تعداد میں کمی
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ روپے کرنے کی منظوری
سیکیورٹی فورسز کا خیبر پختونخواہ میں آپریشن، 30 خوارج ہلاک