پاکستان ہاکی ٹیم کے منیجر انجم سعید غیر ملکی دورے سے وطن واپسی کے دوران ایک ناخوشگوار صورتحال کا شکار ہو گئے، جہاں انہیں مبینہ طور پر جہاز میں سگریٹ نوشی کرتے ہوئے پکڑے جانے پر آف لوڈ کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد ٹیم کی واپسی، سکیورٹی کارروائی اور انجم سعید کے مؤقف پر مختلف دعوے سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق قومی ہاکی ٹیم ارجنٹینا کے دورے کے بعد وطن واپس آ رہی تھی اور دورانِ واپسی طیارہ ٹرانزٹ کے لیے ایک غیر ملکی ائیرپورٹ پر رُکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واپسی کے سفر کے دوران طیارہ برازیل میں ٹرانزٹ کے لیے اترا، جہاں طیارے کے رُکنے کے بعد منیجر انجم سعید نے مبینہ طور پر سگریٹ نوشی کی۔
ذرائع کے مطابق جہاز کے عملے نے طیارے میں سگریٹ نوشی کی شکایت درج کروائی، جس کے بعد سکیورٹی عملے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انجم سعید کو طیارے سے آف لوڈ کر دیا۔ اس موقع پر ٹیم کے ایک کھلاڑی کو بھی ان کے ساتھ روک لیا گیا، جبکہ باقی تمام کھلاڑی اور آفیشلز وطن واپسی کے لیے روانہ ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پورے قومی اسکواڈ نے سکیورٹی اہلکاروں سے بھرپور منت سماجت کی اور انجم سعید کو ساتھ لے جانے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی عملے نے بین الاقوامی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کسی قسم کی رعایت دینے سے انکار کر دیا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق جہاز میں سگریٹ نوشی سے متعلق قوانین انتہائی سخت ہیں اور اس قسم کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے انجم سعید کو اپنی تحویل میں بھی لیا اور ان پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ معاملے کو حل کرنے کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش بھی کی گئی، تاہم بالآخر معاملہ جرمانے کی ادائیگی پر نمٹا دیا گیا۔
دوسری جانب انجم سعید نے جہاز میں سگریٹ نوشی کے الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور وہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی میں ملوث نہیں تھے۔ انجم سعید کے مطابق وہ ایک کھلاڑی کے ہمراہ واپسی پر دبئی میں کام کے سلسلے میں رُک گئے تھے، جسے غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ قومی ہاکی اسکواڈ دو روز قبل بحفاظت وطن واپس پہنچ چکا تھا، جبکہ منیجر انجم سعید اور ایک کھلاڑی گزشتہ شب پاکستان پہنچے۔ اس معاملے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ممکنہ طور پر رپورٹ طلب کیے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔








