نئی دہلی: بھارتی نیوی کے ہیڈکوارٹر سے ایک شخص کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ شخص مبینہ طور پر کئی سالوں سے خفیہ معلومات فراہم کر رہا تھا، یہاں تک کہ حساس ملٹری آپریشن "سندور” کے دوران بھی معلومات کا تبادلہ کرتا رہا۔

گرفتار ہونے والا شخص وشال یادو ہے جو نیوی کے ہیڈکوارٹر دہلی میں کلرک کی حیثیت سے تعینات تھا۔ وہ ہریانہ کا رہائشی ہے اور اس کی گرفتاری راجستھان پولیس کے انٹیلیجنس ونگ نے عمل میں لائی۔ وشال یادو کو جے پور میں واقع سنٹرل انٹروگیشن سینٹر میں مختلف خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے مشترکہ طور پر تفتیش کا سامنا ہے۔راجستھان پولیس کے سینئر افسر وشنوکانت گپتا کے مطابق، سی آئی ڈی انٹیلیجنس یونٹ کافی عرصے سے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ اس دوران وشال یادو کی نگرانی کی گئی تو پتا چلا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ایک خاتون ایجنٹ سے مسلسل رابطے میں ہے۔یہ خاتون، جو اپنے آپ کو "پریا شرما” کہتی ہے، درحقیقت پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسی کی ہینڈلر تھی اور وہ وشال یادو کو حساس معلومات کے عوض رقم فراہم کر رہی تھی۔ ان معلومات میں بھارتی نیوی اور دیگر دفاعی یونٹس کی خفیہ تفصیلات شامل تھیں۔

ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ وشال یادو کو آن لائن گیمز کھیلنے کی لت تھی اور وہ مالی طور پر مسائل کا شکار تھا۔ اپنی نقصانات پورے کرنے کے لیے اس نے خفیہ معلومات کا تبادلہ شروع کیا۔ پولیس کے مطابق، وہ رقم کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس اور براہ راست بینک ٹرانسفر کے ذریعے وصول کرتا تھا۔سیکیورٹی ادارے اب اس بات کی کھوج لگا رہے ہیں کہ آیا اس نیٹ ورک میں مزید کون لوگ شامل ہیں اور کس قدر حساس معلومات پاکستان کو فراہم کی گئی ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر سوشل میڈیا کی خطرناک نوعیت کو نمایاں کیا ہے، جو جدید دور میں جاسوسی نیٹ ورکس کا اہم ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔

Shares: