پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیر جونیئر وفات پا گئے

nazir

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیرجونیئر وفات پا گئے

سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیر جونیئر کے اہلخانہ نے سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیر جونیئر کی موت کی تصدیق کی ہے، انکے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ نذیر جونیئر کئی دنوں سے شدید بیمار تھے، گزشتہ روز ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم آج ان کی موت ہو گئی ہے

نذیر جونیئر پانچ برس قبل ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے جس کے بعد ان کی طبیعت خراب رہنے لگی تھی۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیر جونیئر نے پاکستان کیلئے 14 ٹیسٹ اور 4 ون ڈے میچز کھیل رکھے ہیں،انہوں نے مجموعی طور پر 37 وکٹیں حاصل کی تھیں،وہ اپنے ڈیبیو ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 7 وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی اسپنر بھی ہیں جو آج تک ایک ریکارڈ ہے،نذیر جونیئر نے کرکٹ کے میدان میں اپنی خدمات جاری رکھتے ہوئے 15 ون ڈے اور 5 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کے فرائض بھی انجام دیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نذیر جونیئر کی وفات، وزیراعظم،چیئرمین پی سی بی کا اظہار افسوس
وزیراعظم محمد شہباز شریف نےسابق پاکستانی کرکٹر اور امپائر محمد نذیر جونئیر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے،وزیراعظم نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی ہے اور کہا کہ محمد نذیر جونئیر نے کرکٹ کی دنیا میں بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کے ذریعے ملک کا نام روشن کیا، محمد نذیر جونئیر کی بطور کرکٹر اور امپائر کامیابیاں پوری قوم کے لیے باعث فخر ہیں، وزیراعظم

چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے سابق قومی کرکٹر و ایمپائر نذیر جونیئر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے،چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی وتعزیت کااظہار کیا ہے،چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نےنذیر جونیئر کی کرکٹ کے کھیل کے حوالے سے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ اللہ تعالٰی مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندان کو صبر جمیل عطافرمائے۔ آمین۔

نذیر جونیئر کمزوری کے باعث چلنے پھرنے سے قاصر تھے، شدید علالت کے باعث پیٹ میں پانی بھرنے لگا، چھاتی میں بھی انفیکشن ہوگیا تھا، سابق ٹیسٹ کرکٹر 5 سال پہلے ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔انکے بیٹے نے چند روز قبل علاج کے لئے پی سی بی سے اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ نذیر جونیئر کو فوری بہترین علاج کی ضرورت ہے، اپنی طرف سے ان کے علاج معالجے کی کوشش کررہا ہوں، پی سی بی نے ابتدائی طور پر بہت ساتھ دیا تھا، پچھلے تین چار سال سے ان کا علاج خود کروا رہا ہوں پی سی بی اعلی ٰحکام سے اپیل ہے کہ وہ والد کے علاج معالجے کیلئے فوری اقدامات کریں،

Comments are closed.