پاکستان کا بنیادی بحران سیاسی،معیشت اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے،اسد عمر

0
34

مرکزی سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا بنیادی بحران سیاسی ہے معیشت اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے،

مرکزی سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ پوری معاشی حکمت عملی کو ایکسچینج ریٹ کو قابو میں رکھنے پر لگا دیا گیا ہے ،انتظامی اقدامات سے روپے کی قدر کو قابو میں رکھنے کی ناکام اور غیر موثر کوشش کی جا رہی ہے ، اپنے دور حکومت میں ہم نے ایکسچینج ریٹ کو منڈی کے اصول کےمطابق رکھنے کا فیصلہ کیا،عوام ووٹ کی پرچی اور سرویز کے ذریعے اپنی رائے کا ظہار کرتے ہیں ، تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد کے بعد 75 فیصد انتخابات میں کامیابی حاصل کی ،اس عرصے میں ہونے والے سرویز کے مطابق 76 فیصد لوگ مانتے ہیں کہ عمران خان کی حکومت نے کورونا کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہم نے اپنے دور حکومت میں زراعت، تعمیرات، آئی ٹی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بنایا، سستی کھاد اور بیج کی فراہمی کے ذریعے زراعت کی پیداواری لاگت کو کم کیا،کسان دوست پالیسیوں کے باعث 1000 ارب روپے سے زائد دیہی معیشت میں گئے ،

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے ترسیلات زر کو 19 ارب ڈالر سے بڑھا کر 31 ارب ڈالر تک پہنچا دیا، ہم نے مختلف ذرائع سے ڈالرز کمانے اور نوکریاں پیدا کرنے کو اپنی معاشی حکمت عملی کی بنیاد بنایا تعلیم کے شعبے میں دو گنا، صحت تین گنا اور ماحولیات میں 17 گنا زیادہ فنڈز خرچ کیے گئے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ تین سال تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعمیری ورکنگ ریلیشن شپ رہا ، سول و عسکری اداروں کے مابین اشتراک کا براہِ راست فائدہ ملک کو ہوا،کوئی وجہ نہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے جو معاونت ہمیں حاصل تھی وہ موجودہ حکومت کو حاصل نہیں ، ہم نے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر مزاحمت کی ہے اور آخری روز تک اس کا سلسلہ جاری رکھیں گے ، مزاحمت کی شکل تبدیل ہوتی رہتی ہے ، اگلا مرحلہ اسمبلیوں کی تحلیل کا ہے اراکین اسمبلی اسپیکر کے پاس جا رہے ہیں کہ ان کے استعفے منظور کیے جائیں ،اگر موجودہ بندوبست آئندہ کچھ عرصے اقتدار میں رہا تو سیاسی طور پر ہمارا فائدہ ہے ، لیکن موجودہ بندوبست کا تسلسل ملک کیلئے نقصان دہ ہے پورا ملک اس فیصلے کی بھینٹ چڑھ رہا ہے کہ بہر صورت انتخابات سے گریز کیاجائے ،پی ڈی ایم کی صفوں میں موجود جماعتوں کے کارکنان اتحاد میں موجود جماعتوں میں سے کسی نہ کسی سے نفرت کرتے ہیں، سیکیورٹی کی صورتحال پر بہت سی چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں،اس بحث میں نہیں الجھنا چاہتے کہ سیکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے پس منظر میں کیا عوامل کارفرما ہیں ،مگر یہ حقیقت ہے کہ امن عامہ کی صورتحال بتدریج بگڑ رہی ہے ،خدشہ ہے کہ وہ حکومت جو انتخابات سے بھاگ رہی ہے وہ اسے التوا کے جواز کے طور پر استعمال کر سکتی ہے امریکہ یا کسی بھی اور ملک کی پاکستان کے اندرونی سیاسی و پالیسی معاملات میں مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چایئے، یہ تھیوری غلط ہے کہ امریکی خارجہ پالیسی کا ناقد ہو تے ہوئے کوئی پاکستان میں وزارت عظمیٰ تک نہیں پہنچ سکتا، امریکی خارجہ پالیسی کے برسوں تک شدید ناقد رہنے کے باوجود بھی عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم بنے،آئین میں نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کی کوئی گنجائش نہیں، نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کیلئے آئین پر تلوار چلانا ہو گی، عدالت عظمی کے پاس آئین سازی کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ محض تشریح کا اختیار رکھتی ہے ، ن لیگ کے دور میں سی پیک سڑکوں اور بجلی کے پیداواری منصوبوں تک محدود تھا، ہمارے دور میں سی پیک کے تحت زیادہ سڑکیں بنیں ،صنعت ، زراعت سائنس اور آئی ٹی کو ہمارے دور میں سی پیک میں شامل کیا گیا،

جوائے لینڈ پر پابندی کی درخواست سندھ ہائی کورٹ‌نے مسترد کر دی

عثمان پیرزادہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہےکہ فلم جوائے لینڈ‌ کو بین کئے جانا بہت ہی افسوسناک ہے

لاہور ہائیکورٹ میں متنازع فلم جوائے لینڈ کی پاکستان میں نمائش کے خلاف درخواست دائر 

جوائے لینڈ کا بین کیا جانا قابل افسوس ہے ملالہ یوسفزئی

مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے فلم جوائے لینڈ کے بعض حصے حذف کر نے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی۔

Leave a reply