خوراک کی کل پیداوار کا 10 سے 50% تک ضائع ہو جاتی ہے,وفاقی وزیر

0
72
dr kausar

وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے خوراک کے ضیاع اور ضائع ہونے سے متعلق آگاہی کے عالمی دن 2023 کے موقع پر اہم پیغام میں کہا ہے کہ خوراک کا ضیاع اور ضائع ہونا عالمی سطح پر ایک اہم چیلنج ہے۔

ڈاکٹر کوثر ملک کا کہنا تھا کہ جس سے معیشتوں، ماحولیات اور لوگوں کی خوراک تک رسائی متاثر ہو رہی ہے۔ پاکستان خوراک کی پیداوار اور فراہمی میں دوسرے ممالک سے آگے ہے۔لیکن پاکستان عالمی تحفظ خوراک کی عالمی فہرست میں بہت نیچے ہے۔ خوراک ذخیرہ کرنے کی صلاحیت اور حفاظت کی کمی کی وجہ سے ہم غذائی تحفظ میں پیچھے ہیں۔ پاکستان میں خوراک کی کل پیداوار کا 10 سے 50% تک ضائع ہو جاتی ہے۔ ہمارے کسان کی چھ ماہ کی محنت ، وقت اور سرمایہ ضائع ہو جاتا ہے۔ گندم کے لیے مناسب سٹوریج نہ ہونے کی وجہ سے تقریبا %20 فیصد گندم ضائع ہو جاتی ہے۔

ڈاکٹر کوثر ملک کا کہنا تھا کہ تازہ پھلوں اور سبزیوں میں یہ نقصانات %30 سے %50 فیصد تک ہیں۔ جدید سٹوریج کی وجہ سے چاول اور مکئی کے نقصانات اب عالمی معیار کے مطابق انتہائی کم ہیں. حکومت آگاہی کے علاوہ متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے تاکہ یہ نقصانات کم سے کم ہوں تازہ پھلوں اور سبزیوں کی ترصیل مناسب کولڈ سٹوریج اور گتے کے ڈبوں کے ذریعے کرنے کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے ،حکومت اور لوگوں کی مشترکہ کوششوں سے خوراک کا ضیاع اور ضائع ہونا روکا جا سکتا ہے ،ہمیں اپنے بچوں کو خوراک کی اہمیت کے بارے میں گھروں اور سکولوں میں پڑھانا چاہیے۔

پاکستانی کھلاڑی تو آگئے مگر پاکستانی فنکار بھی بھارت آئیں گے؟راہل ڈھولکیا

فلم انڈسٹری اور مداحوں کا شکرگزار ہوں شاہد حمید

ماورا حسین 31 برس کی ہو گئیں

Leave a reply