میرے خیال میں ہمارا باؤلنگ اٹیک دنیا کا بہترین ہے،مکی آرتھر

0
46

پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے گرین شرٹس کے باؤلنگ اٹیک کو دنیا کا "بہترین” قرار دیا۔ ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے، آرتھر نے ٹیم کی تیاری، ترقی اور توقعات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا، اس کے علاوہ آنے والے چیلنجوں کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا کیونکہ گرین شرٹس میگا ایونٹ کے دوران ہالینڈ کے خلاف اپنے ابتدائی میچ کے لیے تیار تھے۔ اگرچہ پاکستان نے وارم اپ گیمز میں 700 کے قریب رنز دیے، لیکن آرتھر نے پاکستان کی باؤلنگ کو دنیا میں بہترین قرار دیا۔ نمیگا ایونٹ میں اپنے افتتاحی میچ سے قبل اپنی ٹیم کی صلاحیت اور تیاری پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ میرے خیال میں ہمارا باؤلنگ اٹیک دنیا کا بہترین ہے، اگر ہم رنز بناتے ہیں تو ہمارے باؤلرز اس کا دفاع کر سکتے ہیں۔ ایشیا کپ کے دوران، مین ان گرین نے کھیل سے ایک دن پہلے اپنی پلیئنگ الیون کا اعلان کرنے کا انتخاب کیا لیکن اب وہ ٹاس پر اعلان کریں گے۔ ہمیں اپنی ٹیم کا اندازہ ہے اور ہمارے 11 کھلاڑی تیار ہیں۔ جب ٹاس ہوگا تو پلیئنگ الیون کا اعلان کیا جائے گا۔
پاکستان اور بھارت کے متوقع تصادم کو دیکھتے ہوئے، آرتھر نے موروثی تناؤ کو تسلیم کرتے ہوئے کہا: "ہندوستان اور پاکستان کا میچ ہمیشہ تناؤ کا شکار ہوتا ہے۔ ہندوستانی ٹیم اچھی ہے، ہماری ٹیم بھی تیار ہے۔ امید ہے کہ ہم ہندوستان سے پہلے دو میچ جیت جائیں گے مکی آرتھر نے کہا کہ ورلڈ کپ کا دباؤ ہمیشہ ہوتا ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمارے لڑکے واقعی ایک اچھی جگہ پر ہیں اور میرے لیے کشش کا ایک حصہ یہ ہے کہ یہ 2019 میں جو ہمارے پاس تھا اس سے بہت ملتا جلتا اسکواڈ ہے ، انہوں نے کہا میں نے 2019 میں محسوس کیا کہ ہم بہت، بہت قریب تھے۔ یہ نوجوان لڑکے اب مرد بن چکے ہیں۔ وہ بہت تجربہ کار ہو گئے ہیں۔ ان کے پاس مزید چار سال کا تجربہ ہے۔ اور ان چار سالوں کے دوران، ہمارے پاس ون ڈے میں جیت ہار کا بہترین تناسب ہے۔ لہذا، یہ لوگ اس مقابلے میں ان پر پھینکی جانے والی ہر چیز کے لیے تیار ہیں،‘‘ پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ٹیم اپنے برانڈ کی کرکٹ کھیلنے کے لیے پرعزم ہے، جس کا انہوں نے "دی پاکستان وے” کے نام سے ذکر کیا، اور اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان کرکٹ کے اس برانڈ کو جیت کر ورلڈ کپ جیت سکتا ہے۔
آرتھر نے ٹیم کی کرکٹنگ شناخت پر بھی بات کرتے ہوئے کہا: "ہم اپنے طریقے سے کھیلتے ہیں، جسے پاکستان کا طریقہ کہا جاتا ہے۔ ہم ورلڈ کپ بھی اسی طرح جیتیں گے۔ انہوں نے اپنے منفرد انداز کے کھیل کے لیے ٹیم کے عزم پر زور دیا۔ آرتھر نے اس بات کی تردید کی کہ گرینز کی بیٹنگ کا دارومدار پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری بیٹنگ صرف بابر اور رضوان کے گرد نہیں گھومتی، ہمارے پاس بہت سے باصلاحیت بلے باز ہیں، جن میں امام، سعود شکیل، اور فخر زمان بھی معیاری بلے باز ہیں۔آرتھر نے نائب کپتان شاداب خان کی بھی حمایت کی، جن کی فارم کو حال ہی میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ "شاداب بہترین آل راؤنڈ کھلاڑی ہیں، مجھے امید ہے کہ وہ کل سے فارم میں ہوں گے۔ مجھے شاداب کی کوئی فکر نہیں، وہ جلد اپنی فارم میں واپس آجائیں گے۔”
مکی آرتھر نے پورے دل سے شاداب کی صلاحیت کی حمایت کی اور کہا وہ ایک شاندار کرکٹر ہے۔ آپ اس کے بولنگ، بیٹنگ، فیلڈنگ کے پیکج کو دیکھیں، وہ غیر معمولی ہے۔ اس نے گیند کو موڑنے کی اپنی صلاحیت نہیں کھوئی ہے۔ اس کی گوگلی اب بھی بہت اچھی ہے۔ وہ اس اعتماد کو واپس حاصل کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے سے کہ اس ورلڈ کپ میں اس کا واقعی بڑا اثر ہے۔
آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو ملنے والے پرتپاک استقبال کے بارے میں اپنے مشاہدات بھی بتاتے ہوئے کہا، ’’لڑکوں نے ہندوستان آکر بہت لطف اٹھایا اور بہترین استقبال کیا۔ ہندوستانی شائقین بابر، رضوان اور شاہین کو زیادہ دیکھنے کو نہیں ملے۔ آپ نے دیکھا ہوگا۔ بھارتی شائقین کس طرح پاکستانی ٹیم کا استقبال کر رہے ہیں۔
باؤلرز اور اوپننگ بلے بازوں کی فارم کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آرتھر نے کھلاڑیوں کی غیر معمولی صلاحیتوں پر زور دیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ صحیح ذہنیت اور تکنیکی تیاری کے ساتھ یہ کھلاڑی اپنی فارم دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں اور آنے والے میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔
پاکستان کا ہالینڈ کے خلاف میچ حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

Leave a reply