بھارت کے ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے پاکستان سے جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار روزہ معرکہ حقمیں بھارت کو نہ صرف پاکستان بلکہ چین اور ترکی کے اتحاد کا سامنا تھا، اور اس جنگ میں بھارتی افواج کئی محاذوں پر پسپا ہوئیں۔
دفاعی تقریب سے خطاب میں راہول سنگھ نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے الیکٹرانک وار فیئر کے میدان میں بھارتی فوج کو حیران و پریشان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی C4ISR صلاحیتوں نے بھارتی افواج کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھی، اور ہمیں وقت پر اہم جنگی ساز و سامان تک نہیں ملا۔
راہول سنگھ نے الزام عائد کیا کہ جنگ کے دوران چین پاکستان کو بھارتی عسکری تنصیبات کے بارے میں لائیو معلومات فراہم کر رہا تھا، جبکہ ترکی نے بھی پاکستان کا ساتھ دیا۔ ان کا کہنا تھا، "ہمارا دشمن صرف ایک نہیں بلکہ تین تھے۔”
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتیں، خاص طور پر آپریشن سندور کے دوران بے مثال تھیں، اور پاکستان کے الفتح راکٹ سسٹم نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر طریقے سے نقصان پہنچایا۔
راہول سنگھ نے بھارتی ایئرڈیفنس سسٹم کی ناکامی پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جسامت اور بروقت تیاری نہ ہونے کی وجہ سے فضائی دفاع ناکام ہو گیا۔واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) پہلے ہی بتا چکا ہے کہ معرکہ حق میں پاکستان نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا محض 10 سے 15 فیصد استعمال کیا، جب کہ باقی صلاحیتیں اب بھی محفوظ ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کو اپنی مسلسل ناکام عسکری حکمت عملی پر سنجیدگی سے نظرثانی کرنی چاہیے، کیونکہ اس رویے نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہائی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ پاکستان کی پیشہ ورانہ صلاحیت، مضبوط قیادت اور عوامی حمایت نے اس معرکے میں کامیابی دلائی، جبکہ بھارت کا الزام تراشی پر مبنی مؤقف اس کی کمزوری کو بے نقاب کر رہا ہے۔
وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری
محمد حفیظ پاکستان چیمپئنز کے نئے کپتان مقرر
بھارت کے ہمالیائی خطے میں مون سون کی تباہ کاریاں، 69 افراد ہلاک، 110 زخمی
این ڈی ایم اے کا گلیشیائی جھیل پھٹنے کے خدشے پر الرٹ جاری
شام کا اسرائیل سے 1974 کے علیحدگی معاہدے کی بحالی پر آمادگی کا اظہار
کراچی: گرتی عمارتیں، ہر اینٹ کے نیچے سے اٹھتی چیخ، مجرم کون؟