پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ،پاکستان کونوٹس پر تشویش کا اظہار

0
71
iran pakistan gas

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ایک بار پھر اعلیٰ سطح پر بحث کا باعث بن گیا ہے کیونکہ ایران نے مزید تاخیر پر حکومت پاکستان کے ساتھ تشویش کا اظہار کیا ہے اور حتمی نوٹس جاری کیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے منصوبے کے مسلسل التوا پر پاکستان کو شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس کی تکمیل کے لیے کوئی اضافی وقت نہیں دیا جائے گا، ایران 180 دن کی توسیع شدہ ڈیڈ لائن کے دوران اس منصوبے کے تحت پائپ لائن کی تعمیر نہ کرنے پر ستمبر میں بین الاقوامی ثالثی عدالت سے رجوع کر کے معاملے کو بڑھا سکتا ہے،ممکنہ قانونی کارروائی کے جواب میں، پاکستان مبینہ طور پر مذاکرات کے ذریعے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے ایک قرارداد پر بات چیت کے آپشنز پر غور کر رہا ہے۔روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے منصوبے کی تاخیر اور مستقبل میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ایران کو اعتماد میں لینے کا ارادہ رکھتا ہے

ستمبر 2019 میں، پاکستان کے انٹر سٹیٹ گیس سسٹمز اور نیشنل ایرانی گیس کمپنی نے ایک نظرثانی شدہ معاہدے پر دستخط کیے، اس معاہدے کے تحت ایران نے پائپ لائن کی تعمیر میں تاخیر پر کسی بین الاقوامی عدالت سے رجوع نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی، اس شرط کے ساتھ کہ پاکستان 2024 تک پائپ لائن کا اپنا حصہ مکمل کرلے گا، جس کے بعد وہ ایران سے یومیہ 750 ملین مکعب فٹ گیس درآمد کرنا شروع کر دے گا،پاکستان کو پائپ لائن کا اپنا حصہ فروری سے مارچ 2024 تک مکمل کرنا تھا، اگرچہ ایران نے 180 دن کی توسیع دی تھی، لیکن یہ ڈیڈ لائن ستمبر 2024 میں ختم ہونے والی ہے پاکستانی حکام نے ابھی تک اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، جس کی وجہ سے ایران نے پاکستان کو خبردار کیا ہے اور حتمی نوٹس جاری کیا ہے۔

ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر ان کیمرا اجلاس میں بریفنگ دیں گے،مصدق ملک
وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر ان کیمرا اجلاس میں بریفنگ دیں گے،سینٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا،قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں گیس کی دستیابی کی کمی 1.7 فیصد سالانہ ہے، ملکی گیس کی پیداوار 3 ارب مکعب فٹ ہے، اس میں سے 1400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کھاد سیکٹر کو دی جا رہی ہے، گھریلو صارفین کو 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جا رہی ہے، کوشش ہے کہ ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کیا جائے، ہمارے پاس ایل این جی کافی زیادہ دستیاب ہے، آج کل کیپیسٹی کی بہت باتیں ہو رہی ہیں، جب حکومت ہی خریدار ہو تو سرمایہ کار حکومت سے ضمانت مانگتا ہے

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے مطالبہ کیا ہے کہ وزارتِ خارجہ پاک ایران گیس پائپ لائن سے متعلق امریکی حکام سے بات کر کے فوری طور پر ایرانی قیادت کے تحفظات دور کرے،راجہ پرویز اشرف نے گیس پائپ لائن معاملے پر ایران کے عالمی ثالثی عدالت جانے کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل سے پاکستان توانائی بحران سے نکل سکتا ہے، صدر آصف علی زرداری نے اپنے سابق دور میں اس پراجیکٹ کی بنیاد رکھی تھی، صدرِ مملکت اس حوالے سے وزارتِ خارجہ اور توانائی کے حکام سے رپورٹ طلب کریں۔

وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں سے استثنیٰ کا مطالبہ

پاک ایران پائپ لائن گیس منصوبہ کی فوری تکمیل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،محمد عدیل بھٹہ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کردیا. محمد علی

ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کھٹائی میں پڑ گئی

حکومت نے پاک ایران، پاک روس بارٹر تجارت کی اجازت دے دی

Leave a reply