پاکستان کو آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکیج کی پہلی قسط موصول
اسلام آباد: پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکیج کی پہلی قسط وصول کر لی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ قسط 76 کروڑ خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) پر مشتمل ہے، جو کہ امریکی ڈالر میں تقریباً ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر بنتی ہے۔ موصولہ قسط 3 اکتوبر کے زرمبادلہ ذخائر میں شامل کی جائے گی۔آئی ایم ایف نے حال ہی میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی۔ یہ قرض پروگرام 37 ماہ پر محیط ہے، اور یہ کم شرح سود پر دستیاب ہے، جو 5 فیصد سے کم ہے۔ یہ اقدام پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق، واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر، کرسٹالینا جارجیوا کی زیر صدارت ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست رہا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ قرض پروگرام کا مقصد پاکستان میں معاشی استحکام لانا ہے۔
اس سے قبل، وزارت خزانہ نے بھی تصدیق کی تھی کہ پاکستان کو قرض کی پہلی قسط 30 ستمبر سے پہلے موصول ہو جائے گی، جبکہ دوسری قسط بھی رواں مالی سال کے دوران متوقع ہے۔پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر، یہ قرض پروگرام ایک نیا موقع فراہم کرتا ہے جس کی مدد سے ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جا سکیں گی۔ حکومتی اور اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام معیشت کی بحالی اور مالی استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے فراہم کردہ یہ فنڈز نہ صرف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ حکومت کو مالیاتی پالیسیوں میں بھی بہتری لانے کا موقع فراہم کریں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قرض پروگرام اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے اور معاشی ترقی کے لیے ایک نیا موقع پیش کرے گا۔