پاکستان میں پچھلے ایک مہینے میں بارشوں اور سیلاب سے 245 افراد جاں بحق، ہزاروں مکانات تباہ

پاکستان میں جاری بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں نے ملک بھر میں شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث گزشتہ 27 دنوں میں 245 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں ان ہلاکتوں اور نقصانات کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مختلف صوبوں میں جانی نقصان کی تفصیل کچھ یوں ہے: صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، جہاں 92 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ موسمی حالات کی شدت اور بے وقت بارشوں نے دیہی اور شہری علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
خیبرپختونخوا میں بھی حالات انتہائی خراب رہے، جہاں 74 افراد بارشوں اور سیلاب کی نذر ہو گئے۔ خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی پیش آئے، جس سے مزید نقصانات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ صوبہ سندھ میں 47 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں، جہاں خاص طور پر اندرون سندھ کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سندھ کے کئی شہروں میں سیلابی پانی گھروں اور زرعی زمینوں میں داخل ہو گیا ہے، جس سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ بلوچستان میں 22 افراد جان کی بازی ہارے ہیں۔ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں امدادی سرگرمیاں پہنچنے میں دشواری کا سامنا رہا، جس سے جانی نقصان بڑھنے کا خدشہ ہے۔ آزاد کشمیر میں 6 اور گلگت بلتستان میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان علاقوں میں بھی شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے مقامی آبادی کو متاثر کیا ہے۔
رپورٹ میں خاص طور پر ملتان میں ہونے والی طوفانی بارش کا ذکر کیا گیا ہے، جہاں 48 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ ملتان میں صرف دو گھنٹے کے اندر 147 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس نے شہر کی سڑکوں اور گلیوں کو پانی سے بھر دیا۔ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ کئی مکانات اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 1002 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جبکہ 3475 مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ ان مکانات کی تباہی سے ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں، جنہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔
ملک بھر میں جاری بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر حکومت اور مختلف فلاحی ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ تاہم، متاثرہ علاقوں کی تعداد اور نقصان کی شدت کے باعث یہ امدادی سرگرمیاں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔مستقبل میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی جا رہی ہے، جس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔ این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔

Comments are closed.