لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہماری جنگ حقیقی آزادی کیلئے ہے، میں نے انصاف لینا ہے، پاکستان میں ہماری جنگ حقیقی آزادی کیلئے ہے-
باغی ٹی وی: لاہور میں افطار کے موقع پر کارکنوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ کلمہ طیبہ انسانوں کو غیرت مند بناتا ہے، لیڈر ہوتا ہی غیرت مند ہے،جو بھی لیڈر بنے وہ غیرت مند بنے، لیڈر سچا اور ایماندار ہوتا ہے، جو لیڈر ہوتا ہے وہ خوفزدہ نہیں ہوتا، بزدل آدمی لیڈر نہیں بنتا نواز شریف بن جاتا ہے۔
برطانوی شاہی خاندان نے تحائف میں ملے گھوڑے بیچ دیئے
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ہماری جنگ حقیقی آزادی کیلئے ہےمیں نے انصاف لینا ہے، اس کیلئے ساری قوم کو تیار ہونا ہے میرے گھر پر حملہ کیا گیا، پی ٹی آئی رہنما علی امین کو گرفتار کر لیا، یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے غلام ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں اسلام کا سکالر نہیں ہوں میں نے اپنی زندگی سے سب سیکھا، کلمہ طیبہ انسان کو اندر کی آزادی دیتا ہے اور معاشرے کی آزادی انصاف دیتا ہے، جو انقلاب اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لے کر آئے ویسا انقلاب دنیا میں کہیں نہیں آیا لا الہ الااللّٰہ کی طاقت ہے کہ دو سپر پاورز نے گھٹنےٹیک دیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب لیڈر ہیں کیونکہ ہم اشرف المخلوقات ہیں، اللہ نے فرشتوں کو کہا انسان کے سامنے جھکو تو ابلیس نے اعتراض کیا، ہم اپنی صلاحیتوں کو آزماتے نہیں جس کی بڑی وجہ خوف ہے، کوفہ کے لوگوں نے یزید کے ڈر سے امام حسین رضی اللہ عنہ کی مدد نہ کی، کلمہ طیبہ پر کامل ایمان ہو تو یہ خوف کے بت کو توڑتا ہے۔
خیبرپختونخوا بار کونسل کا چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
عمران خان نے کہا کہ جنگ بدر میں صرف تین سو تیرہ سپاہی تھے، گیارہ سال بعد خالد بن ولید کی لیڈر شپ کے سامنے رومن فوج نے گھٹنے ٹیک دئیے، بارہویں سال میں دوسری سپر پاور کو قدسیہ میں مسلمانوں نے شکست دی، کلمہ طیبہ کی طاقت ہے کہ دو سپر پاورز نے گھٹنے ٹیک دئیے۔
عمران خان نے کہا کہ عربوں کواللّٰہ کے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے آزادی دی، انصاف دے کر معاشرے میں سب کو برابر کیا، جرگے میں طاقتور کو کمزور کے سامنے بٹھا کر انصاف کیا جاتا تھاآزاد لوگ اپنی آزادی کیلئے کھڑے ہوتے ہیں، ہندوستان والے پہلے ہی غلام تھے وہ لڑتے نہیں تھے افغانستان اور قبائلی علاقوں سے گزر کر کئی ہندوستان فتح کرنے آئے، ان فاتحین کو دہلی یا پانی پت سے پہلے کوئی نہیں روکتا تھا، جو جنگ جیت لیتا تھا ان سب کا حکمراں بن جاتا تھا، افغانستان کو تین سپر پاورز فتح نہ کر سکیں۔